اسلام آباد، 14 اگست 2025، آج پورا ملک یومِ آزادی کی 78ویں سالگرہ منا رہا ہے، لیکن ہر سال پوچھا جانے والا سوال آج بھی زیرِ بحث ہے کہ پاکستان نے یہ دن 14 اگست کو کیوں منتخب کیا جبکہ قانونی دستاویزات میں 15 اگست درج ہے۔ تاریخی حوالہ جات بتاتے ہیں کہ برطانوی پارلیمنٹ نے 15 اگست 1947 کو دونوں ملکوں کی آزادی کی تاریخ ریکارڈ کی تھی، لیکن عملی اقتدار کی منتقلی کے لیے دو علیحدہ تقاریب کا انعقاد ہوا۔
پہلی تقریب 14 اگست 1947 کو کراچی میں منعقد ہوئی جہاں آخری وائسرائے لارڈ ماؤنٹ بیٹن نے محمد علی جناح کو گورنر جنرل کی حلف برداری کرائی اور سرکاری طور پر اقتدار سونپا۔ اسی روز ریڈیو پاکستان نے پہلا نشریاتی اعلان کیا: “یہ آل انڈیا ریڈیو ہے، پاکستان بنا دیا گیا ہے۔دوسری طرف بھارت میں یہی تقریب 15 اگست کی نصف شب (12 بجے) ہوئی، اس لیے وہاں 15 تاریخ کو یومِ آزادی منایا جاتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ وقت کا فرق بھی اہم تھا؛ بھارتی معیاری وقت (IST) پاکستان کے مقابلے میں 30 منٹ آگے تھا، یوں 15 اگست کی نصف شب کراچی میں 11:30 بجے ہی ہو گئی۔ اس کے علاوہ 14 اگست 1947 کو رمضان کی 27ویں شب تھی، جسے مسلمانوں کے لیے مقدس سمجھا جاتا ہے، اس لیے قیادت نے اسی تاریخ کو منتخب کیا۔ پاکستان کی پہلی یادگاری ڈاک ٹکٹ (1948) پر بھی 15 اگست درج تھا، لیکن کابینہ نے 1948 میں باضابطہ طور پر 14 اگست کو یومِ آزادی قرار دیا تاکہ بھارت سے علیحدہ شناخت اور عملی تاریخ دونوں کو برقرار رکھا جا سکے۔
حوالہ: تمام تفصیلات Britannica، Firstpost، Dawn اور National Archives of Pakistan کی 2024–2025 کی رپورٹس سے اخذ کی گئی ہیں۔