امریکہ نے ایران کے سپریم لیڈر کے قتل کا اسرائیلی منصوبہ مسترد کر دیا

browse cricket leagues

  • پی ایس ایل
  • آئی پی ایل
  • بی پی ایل
  • بی پی ایل
  • سی پی ایل
  • ایل پی ایل

browse sports

  • کرکٹ
  • فٹ بال
  • ہاکی
  • ٹینس
  • ٹیبل ٹینس
  • سکواش
  • باکسنگ
  • والی بال
  • بیڈمنٹن

Browse Pakistan News

  • لاہور
  • کراچی
  • اسلام آباد
  • ملتان
  • فیصل آباد
  • راولپنڈی
  • گجرانوالہ
  • پشاور
  • حیدر آباد

امریکہ نے ایران کے سپریم لیڈر کے قتل کا اسرائیلی منصوبہ مسترد کر دیا

امریکہ نے ایران کے سپریم لیڈر کے قتل کا اسرائیلی منصوبہ مسترد کر دیا

واشنگٹن: امریکہ اور اسرائیل کے درمیان حالیہ کشیدگی اُس وقت منظر عام پر آئی جب انکشاف ہوا کہ اسرائیل کی جانب سے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا، تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس منصوبے کو ویٹو کرتے ہوئے مسترد کر دیا۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر نے واضح کیا کہ امریکہ ایسی کسی بھی کاروائی کا حصہ نہیں بن سکتا جس کا مقصد کسی ملک کی اعلیٰ سیاسی قیادت کو نشانہ بنانا ہو۔ امریکی اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ ایسی کارروائی نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہوگی بلکہ مشرق وسطیٰ میں پہلے سے موجود کشیدگی کو شدید تر بنا سکتی ہے۔

اس پیش رفت پر اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر سے متعلق میڈیا میں آنے والی کئی رپورٹس حقیقت کے برعکس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان باتوں میں نہیں پڑتے بلکہ اسرائیل جو ضروری سمجھتا ہے، وہ کرتا ہے اور کرتا رہے گا۔ نیتن یاہو نے امریکہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو اہم قرار دیا لیکن قتل جیسے نازک معاملے پر براہ راست گفتگو سے گریز کیا۔

اسرائیلی حکام نے گزشتہ دنوں ایک بیان میں کہا تھا کہ ایران کے سپریم لیڈر کو ہدف بنانے کا امکان مسترد نہیں کیا جا سکتا۔ جب اسرائیلی فوج کے ترجمان ایفی ڈیفرین سے اس بارے میں سوال کیا گیا کہ کیا واقعی خامنہ ای کو ہدف بنایا جا رہا ہے تو انہوں نے اس پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا اور کہا کہ وہ اس کی تصدیق یا تردید نہیں کریں گے۔

علاقائی تناؤ اور بین الاقوامی ردعمل

ایران اور اسرائیل کے درمیان پہلے ہی شدید کشیدگی موجود ہے، اور اگر ایسا کوئی حملہ ہوتا تو مشرق وسطیٰ میں بڑی جنگ چھڑنے کے خدشات بڑھ سکتے تھے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ کا اس منصوبے سے پیچھے ہٹنا ایک دانشمندانہ فیصلہ ہے جس سے علاقائی استحکام کو وقتی طور پر بچایا جا سکا ہے۔

ایک تبصرہ چھوڑیں

اوپر تک سکرول کریں۔