طرابلس (خصوصی رپورٹ):
لیبیا سے تعلق رکھنے والے عامر منصور القذافی، اس سال حج بیت اللہ کی نیت سے روانہ ہو رہے تھے، مگر ان کے نام میں “القذافی” شامل ہونے کے باعث انہیں ایئرپورٹ پر سیکیورٹی کلیئرنس سے روک دیا گیا۔ ان کی غیر موجودگی میں جہاز سعودی عرب کے لیے روانہ ہو گیا — مگر قسمت نے ایک نرالا رخ اختیار کیا۔
جہاز کچھ ہی دیر بعد تکنیکی خرابی کے باعث دوبارہ ایئرپورٹ پر واپس لینڈ کر گیا۔ اس موقع پر عامر نے دوبارہ سوار ہونے کی کوشش کی، لیکن اس بار پائلٹ نے جہاز کے دروازے کھولنے سے انکار کر دیا۔ طیارہ ایک بار پھر روانہ ہوا — اور ایک بار پھر تکنیکی خرابی کی وجہ سے واپس پلٹ آیا۔
تیسری مرتبہ جب یہی واقعہ پیش آیا، تو پائلٹ نے کہا:
“جب تک عامر اس جہاز میں سوار نہیں ہوگا، ہم پرواز نہیں کریں گے۔”
سیکیورٹی حکام نے اس بار عامر منصور القذافی کو کلیئرنس دے دی، اور انہیں حج کے قافلے کا حصہ بنا دیا گیا۔ جہاز نے کامیابی سے پرواز کی اور بالآخر سعودی عرب کے ایئرپورٹ پر بخیر و عافیت لینڈ کر گیا۔
زیارتِ بیت اللہ کی اصل قبولیت ہے
یہ واقعہ سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکا ہے، جہاں ہزاروں صارفین نے اس روحانی داستان کو “قبولیت کی ایک نشانی” قرار دیا ہے۔ ایک صارف نے لکھا:
“کچھ لوگ زمین پر غیر معروف ہوتے ہیں، لیکن عرش پر معروف و محبوب ہوتے ہیں۔”
اس واقعے نے یہ پیغام دیا ہے کہ جو دل میں اخلاص رکھے، اس کے راستے میں اگر رکاوٹیں بھی ہوں، تو رب خود راستے کھول دیتا ہے۔