عمرو بن عثمان نے کہا : ہمیں موسیٰ بن طلحہ نے حدیث سنائی، انہوں نے کہا، صحیح مسلم 104

browse cricket leagues

  • پی ایس ایل
  • آئی پی ایل
  • بی پی ایل
  • بی پی ایل
  • سی پی ایل
  • ایل پی ایل

browse sports

  • کرکٹ
  • فٹ بال
  • ہاکی
  • ٹینس
  • ٹیبل ٹینس
  • سکواش
  • باکسنگ
  • والی بال
  • بیڈمنٹن

Browse Pakistan News

  • لاہور
  • کراچی
  • اسلام آباد
  • ملتان
  • فیصل آباد
  • راولپنڈی
  • گجرانوالہ
  • پشاور
  • حیدر آباد

عمرو بن عثمان نے کہا : ہمیں موسیٰ بن طلحہ نے حدیث سنائی، انہوں نے کہا، صحیح مسلم 104

عمرو بن عثمان نے کہا : ہمیں موسیٰ بن طلحہ نے حدیث سنائی ، انہوں نے کہا : مجھے حضرت ابوایوب رضی اللہ عنہ نے حدیث سنائی کہ رسول اللہ ﷺ ایک سفر میں تھے جب ایک اعرابی ( دیہاتی ) آپ کے سامنے آ کھڑا ہوا ، اس نے آپ کی اونٹنی کی مہار یا نکیل پکڑ لی ، پھر کہا : اے اللہ کے رسول ! ( یا اے محمد ! ) مجھے وہ بات بتائیے جو مجھے جنت کے قریب اور آگ سے دور کر دے ۔ ابوایوب نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ رک گئے ، پھر اپنے ساتھیوں پر نظر دوڑائی ، پھر فرمایا ، ’’ اس کو توفیق ملی ( یا ہدایت ملی ) ‘‘ پھر بدوی سے پوچھا :’’ تم نے کیا بات کی ؟ ‘‘ اس نے اپنی بات دہرائی تو نبی اکرم ﷺ نے فرمایا :’’ تم اللہ تعالیٰ کی بندگی کرو ، اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ ، نماز قائم کرو ، زکاۃ ادا کرو اور صلہ رحمی کرو ۔ ( اب ) اونٹنی کو چھوڑ دو ۔‘‘

Sahih Muslim 104
کتاب: ایمان کا بیان

ایک تبصرہ چھوڑیں

اوپر تک سکرول کریں۔