لاہور، 5 ستمبر 2025 ; وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر فوڈ ڈائریکٹوریٹ نے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر کے صوبے بھر میں گندم کی امدادی قیمت 3 ہزار روپے فی من مقرر کر دی ہے۔ یہ قیمت فصل کی کٹائی کے بعد خریداری کے لیے لاگو ہو گی اور مقصد کاشت کاروں کو مناسب معاوضہ دینا اور آٹے کی قیمتوں کو قابو میں رکھنا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق سرکاری ایجنسیز اور نجی فلور ملز دونوں کو یہ ریٹ ادا کرنا ہو گا؛ اس کے علاوہ 10 کلوگرام آٹے کا تھیلا 905 روپے اور ایک روٹی 14 روپے پر فروخت کرنے کی شرط بھی عائد کی گئی ہے تاکہ عوام کو ریلیف ملے۔
ذرائع کے مطابق اوپن مارکیٹ میں گندم کا ریٹ 3 ہزار 100 سے 3 ہزار 200 روپے فی من تک جا پہنچا تھا، جس پر حکومت نے کسانوں کو تحفظ دیتے ہوئے قیمت بڑھانے کا فیصلہ کیا۔ محکمہ خوراک کے حکام کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے کاشت کار اپنی پیداوار سرکاری مراکز پر فروخت کرنے پر راغب ہوں گے اور مارکیٹ میں قلت کا امکان کم ہو گا۔ پہلے مرحلے میں پنجاب حکومت نے آٹھ لاکھ 90 ہزار ٹن گندم کی خریداری کا ہدف رکھا ہے اور اس ضمن میں تمام ضلعی ایجنسیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ شفاف، بروقت اور بغیر تاخیر کے خریداری عمل کو یقینی بنائیں۔
حوالہ: تمام تفصیلات Samaa TV Urdu، 24 News Urdu اور Hum News کی 5 ستمبر 2025 کی رپورٹس سے اخذ کی گئی ہیں۔