باکو، آذربائیجان – پاکستان کے وزیراعظم اور آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کے درمیان آج ایک اہم ملاقات ہوئی۔ دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے طریقوں پر تفصیلی گفتگو کی۔ اس ملاقات میں دفاع، تجارت، توانائی اور ثقافت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر خصوصی توجہ دی گئی۔ یہ ملاقات دونوں ممالک کے درمیان گہرے دوستانہ تعلقات کا مظہر ہے۔
وزیراعظم پاکستان اس وقت آذربائیجان کے سرکاری دورے پر ہیں۔ دونوں رہنماؤں نے خطے کی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر بھی بات چیت کی۔ وزیراعظم نے آذربائیجان کے ساتھ دیرینہ تعلقات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام محبت اور اخوت کے رشتے میں بندھے ہوئے ہیں۔ لہٰذا، اس تعلق کو مزید تقویت دینا دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔ صدر علیوف نے بھی پاکستان کے ساتھ مضبوط تعلقات کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ آذربائیجان پاکستان کے ساتھ تمام شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔ اس ملاقات سے یہ امید پیدا ہوئی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان آئندہ سالوں میں تعاون کا دائرہ مزید وسیع ہوگا۔
تجارت، دفاع اور عوامی روابط کی مضبوطی
ملاقات کے دوران، اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو فروغ دینے پر خاص زور دیا گیا۔ در حقیقت، دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم میں اضافہ کرنے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ اس کے لیے مشترکہ اقتصادی منصوبوں اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی ضرورت پر اتفاق کیا گیا۔ دفاعی شعبے میں بھی تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال ہوا۔ اس سے دونوں ممالک کی دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا۔
مزید برآں، عوامی سطح پر رابطوں کو بہتر بنانے پر بھی بات ہوئی۔ اس میں ثقافتی تبادلے اور سیاحت کو فروغ دینا شامل ہے۔ طلباء کے تبادلے کے پروگراموں کو بھی بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ اقدامات دونوں اقوام کو ایک دوسرے کے قریب لائیں گے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ ملاقاتیں پاکستان کی “وسٹ وایشیا” پالیسی کا حصہ ہیں۔ اس پالیسی کا مقصد خطے کے ممالک کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم کرنا ہے۔ وزیراعظم نے یقین دلایا کہ پاکستان آذربائیجان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بے حد اہمیت دیتا ہے اور ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے۔
نوٹ: یہ خبر وزارت خارجہ، آذربائیجان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی AZERTAC، اور پاکستانی ذرائع ابلاغ (جیو نیوز، ڈان نیوز) سے حاصل کردہ معلومات پر مبنی ہے۔