اسلام آباد، 10 اگست 2025، تازہ سرکاری اعداد و شمار نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کے مقامی قدرتی گیس کے ذخائر تیزی سے کم ہو رہے ہیں اور موجودہ استعمال کی شرح پر یہ ذخائر محض پندرہ سال میں مکمل طور پر ختم ہو سکتے ہیں ۔ 2024 کے اختتام تک کل پروڈکشن 2,885 ملین کیوبک فیٹ یومیہ (mmcfd) پر آ گئی ہے جو 2020 کے 3,598 mmcfd سے 20 فیصد کم ہے ۔
کل قابلِ استعمال گیس کے ذخائر 63.24 ٹریلین کیوبک فیٹ (TCF) تھے جن میں سے 43.73 TCF استعمال ہو چکے ہیں اور صرف 19.51 TCF باقی ہیں ۔ اگر موجودہ پیداوار جاری رہی تو باقی ذخائر 2039 تک ختم ہو جائیں گے ۔
اہم میدانوں میں زین، قادرپور، سوی، ناشپا اور میری کے ذخائر میں سالانہ 5 سے 26 فیصد تک کمی ریکارڈ ہوئی ہے ۔ اس کے مقابلے میں نئی دریافتیں مہان، شاہو اور سونہال جیسے میدانوں نے مجموعی طور پر صرف 23.33 bcf کا اضافہ کیا ہے جو مسلسل کمی کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہے ۔
حکومت نے اب شیل گیس اور آف شور بلاکس کے لیے نئی پالیسی کا مسودہ تیار کیا ہے تاکہ سرمایہ کاری کو راغب کیا جا سکے، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر تلاش اور پیداوار میں فوری اضافہ نہ ہوا تو ملک کو 2030 تک قریباً 35 ملین ٹن ایل این جی سالانہ درآمد کرنا پڑے گی ۔
حوالہ: تمام تفصیلات The Express Tribune، Dawn، Pakistan Today اور Arif Habib Research کی اگست 2025 کی رپورٹس سے اخذ کی گئی ہیں۔