پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی، 1 لاکھ 35 ہزار کا سنگِ میل عبور

browse cricket leagues

  • پی ایس ایل
  • آئی پی ایل
  • بی پی ایل
  • بی پی ایل
  • سی پی ایل
  • ایل پی ایل

browse sports

  • کرکٹ
  • فٹ بال
  • ہاکی
  • ٹینس
  • ٹیبل ٹینس
  • سکواش
  • باکسنگ
  • والی بال
  • بیڈمنٹن

Browse Pakistan News

  • لاہور
  • کراچی
  • اسلام آباد
  • ملتان
  • فیصل آباد
  • راولپنڈی
  • گجرانوالہ
  • پشاور
  • حیدر آباد

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی، 1 لاکھ 35 ہزار کا سنگِ میل عبور

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) — پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) نے کاروباری ہفتے کے آغاز پر شاندار تیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک نیا تاریخی ریکارڈ قائم کر دیا۔ کے ایس ای-100 انڈیکس 135,000 پوائنٹس کی سطح عبور کر گیا، جو ملکی مالیاتی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے۔ سرمایہ کاروں کے اعتماد، سیاسی استحکام کے اشاروں اور حکومتی معاشی پالیسیوں کے تسلسل نے اس زبردست پیش رفت میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق، بلوم برگ اور ڈان بزنس کی رپورٹس کے مطابق، اسٹاک مارکیٹ میں یہ غیر معمولی تیزی کئی داخلی اور خارجی عوامل کے ملاپ کا نتیجہ ہے۔ سب سے اہم وجہ آئی ایم ایف پروگرام کے تسلسل اور وفاقی بجٹ 2025-26 میں سرمایہ کار دوست پالیسیوں کا اعلان ہے۔ اس کے علاوہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرحِ سود میں ممکنہ کمی کی توقعات نے بھی مارکیٹ میں مثبت رجحان کو فروغ دیا۔

کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای-100 انڈیکس میں 2,200 پوائنٹس کا زبردست اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور انڈیکس 135,000 پوائنٹس سے بھی آگے نکل گیا، جو کہ ایک نفسیاتی سنگِ میل سمجھا جا رہا ہے۔ مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں بھی نمایاں اضافہ ہوا، اور سرمایہ کاروں نے آئل، بینکنگ، سیمنٹ، اور ٹیکنالوجی سیکٹرز میں بھرپور دلچسپی کا مظاہرہ کیا۔

عالمی سطح پر بھی مثبت اثرات

فنانشل ٹائمز کے مطابق، پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی یہ پیش رفت بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی توجہ بھی حاصل کر رہی ہے، خاص طور پر انویسٹمنٹ فنڈز اور بین الاقوامی مالیاتی ادارے جنہوں نے پاکستان کی معیشت کو “ریوائیو” کی جانب گامزن قرار دیا ہے۔

ماہرین کیا کہتے ہیں؟
معاشی تجزیہ کار فرخ سلیم کے مطابق: “یہ تیزی وقتی نہیں بلکہ پالیسی اصلاحات، بہتر ریونیو کلیکشن اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی کا نتیجہ ہے۔ تاہم مارکیٹ میں احتیاطی رویہ بھی ضروری ہے کیونکہ عالمی معاشی حالات تاحال غیر یقینی کا شکار ہیں۔”

ایک تبصرہ چھوڑیں

اوپر تک سکرول کریں۔