اسلام آباد: پاکستان نے فلسطینی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اعادہ کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کی تحقیقات کروائی جائیں اور مظالم کا مرتکب ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان دو ریاستی حل پر قائم ہے اور قابض حکام کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
وفاقی حکومت نے اقوامِ متحدہ اور بین الاقوامی فورمز پر مسئلے کو اٹھانے کے عزم کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ صرف بیانات نہیں بلکہ مربوط اور مؤثر عالمی کارروائی ضروری ہے تاکہ مقبوضہ علاقوں میں فوری جنگ بندی اور ہنگامی انسانی رسائی ممکن بنائی جا سکے۔ پاکستان نے بین الاقوامی عدالتِ انصاف اور دیگر متعلقہ عالمی اداروں سے شفاف تفتیش کا مطالبہ کیا ہے۔
عوامی طور پر ملک کے بڑے شہروں میں فلسطین سے اظہارِ یکجہتی کے بڑے اجتماعات اور ریلیاں بھی جاری ہیں جن میں سیاسی، مذہبی اور سول سوسائٹی کی تنظیمیں بھی شریک ہو رہی ہیں۔ مظاہروں میں احتجاجیوں نے فوری جنگ بندی، محاصرہ ختم کرنے اور بین الاقوامی امداد کی بلا روک ٹوک فراہمی کا مطالبہ کیا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان کا موقف خطے میں سفارتی یکجہتی بڑھانے اور عالمی فورمز پر فلسطینی حقِ خودارادیت کے لیے دباؤ ڈالنے کی کوشش ہے۔ ماہرِ خارجہ امور کہتے ہیں کہ مؤثر عالمی کارروائی کے لیے عالمی طاقتوں اور علاقائی کھلاڑیوں کا مشترکہ سیاسی اور اقتصادی دباؤ درکار ہوگا تاکہ اسرائیل پر بین الاقوامی قوانین کے نفاذ کو یقینی بنایا جا سکے۔
حوالہ: دفتر خارجہ پاکستان، وفاقی حکومت کے بیانات، بین الاقوامی میڈیا رپورٹس (Dawn, Reuters, Arab News, BBC)۔