اسلام آباد – وزارتِ داخلہ نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ پچھلے پانچ سالوں کے دوران این اے ڈی آر اے (NADRA) نے 80 ہزار سے زائد جعلی کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈز (CNICs) کو بلاک کر دیا ہے ۔
کتنے کارڈز کہاں سے تھے؟
-
خیبر پختونخوا: 25,981
-
بلوچستان: 20,583
-
پنجاب: 13,564
-
سندھ: 9,677
-
اسلام آباد، گلگت بلتستان و آزاد کشمیر: تقریباً 2,000
اصلاحی اقدامات
تاہم، تحقیقات کے بعد 44,460 شناختی کارڈز کو دوبارہ کھول دیا گیا، جبکہ 13,618 کی جانچ جاری ہے ۔
اس کے علاوہ، 200,000 سے زائد جعلی شناختی کارڈز جنہیں افغان پناہ گزین استعمال کر رہے تھے، منسوخ کیے جا چکے ہیں ۔
اس کے علاوہ، 200,000 سے زائد جعلی شناختی کارڈز جنہیں افغان پناہ گزین استعمال کر رہے تھے، منسوخ کیے جا چکے ہیں ۔
اگلا قدم
وزارتِ داخلہ نے واضح کیا کہ قانونی تجاویز پر کام جاری ہے تاکہ مستقبل میں جعلی شناختی کارڈز کی جاری ہونے کی شرح صفر تک لائی جا سکے۔
حوالہ: وزارتِ داخلہ کی قومی اسمبلی میں پیش کردہ رپورٹ، 12 دسمبر 2024