یروشلم: اسرائیلی حکام نے اعلان کیا ہے کہ گلوبل صمود فلوٹیلا کی کسی بھی کشتی کو غزہ کی پٹی تک پہنچنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ تمام گرفتار کارکنوں کو جلد یورپی ممالک ڈی پورٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 44 کشتیوں پر مشتمل یہ بیڑہ دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کے کارکنوں اور امدادی سامان کے ساتھ غزہ کی جانب رواں دواں تھا۔ اسرائیلی بحریہ نے پہلے ہی سمندر میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے ان کشتیوں کو روک لیا اور انہیں اشدود کی بندرگاہ منتقل کر دیا۔
اسرائیلی وزارت داخلہ کے مطابق گرفتار کیے گئے کارکنوں کی بڑی تعداد یورپی ممالک سے تعلق رکھتی ہے، جنہیں اگلے دو دنوں میں ان کے اپنے ممالک واپس بھیج دیا جائے گا۔ کارکنوں نے الزام لگایا ہے کہ انہیں زبردستی کشتیوں سے اتار کر حراست میں لیا گیا اور ان کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا گیا۔
دوسری جانب عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں اور کئی ممالک نے اسرائیلی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کی ناکہ بندی غیر قانونی ہے اور امدادی بیڑے کو روکنا انسانی ہمدردی کے اصولوں کے منافی ہے۔ مختلف یورپی شہروں میں اس کارروائی کے خلاف مظاہرے بھی جاری ہیں، جہاں مظاہرین نے فلسطینی عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کو مزید بڑھا سکتا ہے اور اسرائیل پر عالمی دباؤ میں اضافہ ہوگا۔