کراچی: سینیٹ کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (TDAP) میں مبینہ میگا کرپشن کے 9 مقدمات سے بری کر دیا گیا ہے۔ احتساب عدالت نے ناکافی شواہد اور پراسیکیوشن کی جانب سے ٹھوس دلائل پیش نہ کر سکنے کے بعد یہ فیصلہ سنایا۔
یوسف رضا گیلانی پر ٹی ڈی اے پی کے اعلیٰ حکام کے ساتھ ملی بھگت کرکے سرکاری فنڈز میں خرد برد کا الزام تھا۔ یہ مقدمات 2013 میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر کیے گئے تھے، جن میں سابق وزیراعظم سمیت کئی دیگر اعلیٰ عہدیداران کو نامزد کیا گیا تھا۔ ان پر اربوں روپے کی گرانٹس میں بے ضابطگیوں کا الزام تھا، جو برآمدات کے فروغ کے لیے مختص کی گئی تھیں۔
عدالتی ذرائع کے مطابق، مقدمات کی سماعت کے دوران پراسیکیوشن گیلانی کے خلاف الزامات کو ثابت کرنے میں ناکام رہی۔ عدالت نے قرار دیا کہ پیش کردہ شواہد ان کے براہ راست ملوث ہونے کو ثابت نہیں کرتے، اور اس بناء پر انہیں تمام 9 مقدمات سے بری کر دیا گیا۔ یہ فیصلہ یوسف رضا گیلانی کے لیے ایک بڑی قانونی کامیابی ہے، خاص طور پر سینیٹ کے چیئرمین کا عہدہ سنبھالنے کے بعد۔
واضح رہے کہ یہ مقدمات ملک میں بدعنوانی کے خلاف جاری مہم کا حصہ تھے، اور ان میں سابق حکومت کے کئی اہم شخصیات شامل تھیں۔ اس بریت کے بعد اب گیلانی اپنی سیاسی سرگرمیاں مزید توانا انداز میں جاری رکھ سکیں گے۔