کراچی لیاری عمارت حادثہ 6 جاں بحق متعدد زخمی

browse cricket leagues

  • پی ایس ایل
  • آئی پی ایل
  • بی پی ایل
  • بی پی ایل
  • سی پی ایل
  • ایل پی ایل

browse sports

  • کرکٹ
  • فٹ بال
  • ہاکی
  • ٹینس
  • ٹیبل ٹینس
  • سکواش
  • باکسنگ
  • والی بال
  • بیڈمنٹن

Browse Pakistan News

  • لاہور
  • کراچی
  • اسلام آباد
  • ملتان
  • فیصل آباد
  • راولپنڈی
  • گجرانوالہ
  • پشاور
  • حیدر آباد

کراچی لیاری عمارت حادثہ 6 جاں بحق متعدد زخمی

کراچی، پاکستان – کراچی کے علاقے لیاری میں ایک پانچ منزلہ رہائشی عمارت گرنے سے کم از کم 6 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔ اس افسوسناک حادثے میں کئی دیگر افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ یہ واقعہ آج صبح اس وقت پیش آیا جب عمارت اچانک گر گئی۔ ریسکیو حکام نے بتایا ہے کہ عمارت کے ملبے تلے مزید افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

پولیس اور ریسکیو ذرائع کے مطابق، یہ عمارت لیاری کے علاقے بغدادی میں موجود تھی۔ اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122، پولیس، اور دیگر امدادی ادارے موقع پر پہنچ گئے۔ ملبے سے اب تک 6 لاشیں نکالی جا چکی ہیں، جبکہ زخمیوں کو سول ہسپتال کراچی منتقل کیا جا رہا ہے۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق، کچھ زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ عمارت پرانی اور خستہ حال تھی، اور شاید یہی اس کے گرنے کی وجہ بنی۔ انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

ملبہ ہٹانے اور امدادی کارروائیوں میں مشکلات

عمارت کے ملبے کو ہٹانے اور اندر پھنسے افراد کو نکالنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ تنگ گلیوں اور بھاری مشینری کی عدم دستیابی کے باعث امدادی ٹیموں کو دشواری ہو رہی ہے۔ تاہم، پاک فوج کے جوان بھی امدادی کارروائیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔ بھاری مشینری کی مدد سے ملبہ ہٹانے کا کام جاری ہے۔ حکام نے عمارتوں کے مالکان کو ہدایت کی ہے کہ وہ خستہ حال عمارتوں کو فوری طور پر خالی کرائیں۔ ایسے حادثات کی روک تھام کے لیے حفاظتی اقدامات اٹھائیں۔

شہری انتظامیہ نے علاقے کے مکینوں کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) پر دباؤ بڑھ گیا ہے۔ انہیں شہر میں غیر قانونی اور خستہ حال عمارتوں کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔ اس حادثے نے ایک بار پھر شہری منصوبہ بندی اور تعمیراتی معیار پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ عوام نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے واقعات کی جامع تحقیقات کی جائیں۔ ذمہ داروں کا تعین کر کے انہیں سزا دی جائے۔

نوٹ: یہ خبر مقامی میڈیا رپورٹس (جیو نیوز، ڈان نیوز، سما ٹی وی) اور ریسکیو حکام کے بیانات پر مبنی ہے۔

ایک تبصرہ چھوڑیں

اوپر تک سکرول کریں۔