ہجومِ غم سے
جس دم آدمی گھبرا سا جاتا ھے
تو ایسےمیں اُسے آواز پہ قابو نہیں رہتا
وہ اتنی زور سے فریاد کرتا
چیختا اور بُلبلاتا ہے
کہ جیسے وہ ہو زمیں پر
اور خدا ہو آسمانوں میں
مگر ایسا بھی ہوتا ہے
کہ اُس کی چیخ کی آواز کے رکنے سے پہلے ہی
خُدا کچھ اِس قدر نذدیک سے
اِس قدر رحمت بھری مسکان سے
اُس کو تھپکتا ہے
اور اُس کی بات سنتا ہے
کہ فریادی کو اپنی آواز کی شدت
صدا کی بے یقینی پر ندامت ہونے لگتی ہے

Leave a Comment

Scroll to Top