آپ کا جسم حقیقت میں کتنا پُرانا ہے؟

تحریر: ضیاءالمجید
“جب تک آپ یہ جملہ پڑھ رہے ہیں، آپ کا جسم دو ملین نئے سرخ خون کے خلیات بنا چکا ہوگا۔”
ہمارا جسم ایک پیچیدہ اور شاندار کائنات ہے، جو 37.2 کھرب خلیات (Cells) پر مشتمل ہے۔ ہر خلیہ اپنی ایک الگ کہانی لیے ہوئے ہے۔ دماغ میں 86 ارب نیورونز کا جال بچھا ہوا ہے۔ یہ جال آپ کے خیالات، احساسات اور شعور کو جنم دیتا ہے۔ جلد کے نیچے 50 ارب چربی کے خلیے آپ کے جسم کو قدرت کی چادر میں لپیٹتے ہیں۔ ایسی چادرجو سرد و گرم ہواؤں کے حملے سے آپ کو محفوظ رکھتی ہے۔ خون کا ہر مکعب ملی میٹر (18 سے بیس خون کے قطرے) 4 سے 6 ملین خلیات کے حامل ہیں، جو آپ کے وجود کو زندہ رکھنے کے لیے ہر لمحہ حرکت میں ہیں۔ لیکن ان تمام خلیوں میں کوئی بھی ہمیشہ نہیں جیتا، زندگی کی گزرگاہ میں ہر خلیہ وقت کا پابند ہے۔
کیا آپ جانتے ہیں کہ آنکھ کا عدسہ (Lens)، جو روشنی کو ریٹینا پر مرتکز کرتا ہے، آپ کی پوری عمر آپ کے ساتھ زندہ رہتا ہے! یہ عدسہ زیادہ تر ریشوں اور پانی پر مشتمل ہے، لیکن اس کے اندر چھپی خلیاتی پرت آپ کے ساتھ بڑھتی اور بوڑھی ہوتی ہے۔ وہ گویا آپ کے جسم کا خاموش ساتھی ہے جو آپ کی زندگی کے سفر کا ہر لمحہ آپ کے ساتھ گزارتی ہے۔
مگر جسم کے بیشتر خلیات اتنے وفادار نہیں ہوتے۔ سرخ خون کے خلیات محض تین مہینے زندہ رہتے ہیں، ہر روز 50 ملین جلد کے خلیے آپ کی جلد سے جدا ہو جاتے ہیں، اور نطفے (Sperm) کے خلیات محض تین سے پانچ دن تک بقا رکھتے ہیں۔ گویا جسم کی پوری کائنات مسلسل تجدید اور تغیر کے عمل میں ہے۔ پرانے خلیات رخصت ہو کر نئے خلیات کو جگہ دیتے ہیں، جیسے موسم بدلتے ہیں، درختوں کے پتے جھڑتے ہیں اور نئی کونپلیں پھوٹتی ہیں۔
تفصیل سے جانیے کہ آپ حقیقت میں کتنے پرانے ہیں:
1: گال کی پرت – 3 گھنٹے
آپ کے گال کے اندر کی پرت میں حیرت انگیز طور پر تیزی سے تبدیلی آتی ہے۔ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ پرت تقریباً ہر پونے تین گھنٹوں بعد نئی ہو جاتی ہے۔ گویا یہ تبدیلی کی ایک مسلسل دوڑ ہے۔
2: معدے کی پرت – 2 سے 9 دن
اگرچہ معدے کے خلیے ایک موٹی رطوبتی تہہ میں لپٹے ہوتے ہیں جو انہیں تیزابیت سے بچاتی ہے، پھر بھی یہ خلیے ہفتے میں کم از کم ایک مرتبہ مکمل طور پر نئے ہو جاتے ہیں۔
3: پلیٹ لیٹس – 10 دن
پلیٹ لیٹس خون کی رگوں میں چھوٹے سوراخ بند کرنے والے خلیات ہیں، جو میگا کیریوسائٹس نامی بڑے خلیات سے بنتے ہیں۔ ان کی زندگی کا دورانیہ تقریباً دس دن کا ہوتا ہے، اور اس کے بعد نئے خلیات ان کی جگہ لیتے ہیں۔
4: جلد کی پرت کے خلیات – 10 سے 30 دن
آپ کی جلد کی اوپری سطح پر تقریباً 18 سے 23 پرتیں مردہ خلیات کی ہوتی ہیں۔ ہر چند ہفتوں بعد یہ پرانی پرتیں جھڑتی ہیں اور ان کی جگہ نیچے سے نئے خلیات آتے ہیں۔ یہ ایک مسلسل عمل ہے جو آپ کو وقتاً فوقتاً “نئی جلد” فراہم کرتا رہتا ہے۔
5. سپرم کے خلیات – 3 سے 5 دن
بالغ مرد مسلسل سپرم کے نئے خلیات پیدا کرتے ہیں۔ یہ خلیے 3 سے 5 دن تک زندہ رہتے ہیں اور اس دوران ان خلیات کی تگ و دو ہوتی ہے کہ انھیں کوئی Egg ملے، تاکہ وہ اپنی زندگی کا مقصد پورا کر سکیں۔
6: ایگ سیلز (Egg cells) – 50 سال
خواتین اپنے تمام Egg-Cells کے ساتھ پیدا ہوتی ہیں، جو زندگی کے دوران بتدریج استعمال ہوتے ہیں۔ لیکن ایک بار سن یاس (Menopause) کے بعد، یہ “انڈے” مزید خارج نہیں ہوتے اور زندگی کا یہ مرحلہ ختم ہو جاتا ہے۔
7: پھیپھڑوں کی پرت – 8 دن
پھیپھڑوں کی نازک پرت کی موٹائی ایک خلیے کے برابر ہوتی ہے اور اس کی عمر تقریباً ایک ہفتہ ہے۔ پھیپھڑوں کو صاف اور ترو تازہ رکھنے کے لیے یہ عمل ضروری ہے۔
8: دماغ کے نیورونز – 80+ سال
آپ نے شاید یہ سنا ہوگا کہ انسانی جسم ہر سات سال بعد خود کو نیا بنا لیتا ہے، لیکن دماغ کے نیورونز اس کے برعکس، آپ کے ساتھ ہی جیتے ہیں اور آپ کی پوری زندگی کا حصہ ہوتے ہیں۔ یہ وہی خلیات ہیں جو آپ کی یادوں اور سوچوں کے امین ہیں۔
9: چھوٹی آنت کی پرت – 2 سے 4 دن
چھوٹی آنت کا کام خوراک سے غذائی اجزاء جذب کرنا ہے۔ اس کا اندرونی حصہ ہر دو سے چار دن میں نئی پرت سے بدل دیا جاتا ہے۔ یہ تبدیلی غذائی اجزاء کے بہترین حصول کے لیے ضروری ہے۔
10: یادداشت کے T اور B خلیات – 60 سال
یہ خلیات انسانی مدافعتی نظام کا اہم حصہ ہیں، جو انفیکشن کے بعد برسوں تک جسم میں رہتے ہیں تاکہ اگر وہی جراثیم دوبارہ حملہ کریں تو یہ فوراً مقابلہ کر سکیں۔ ان کی بقا کئی دہائیوں تک ممکن ہے۔
یہ حیرت انگیز تبدیلیاں اور تجدیدات انسانی جسم کی شاندار تخلیق کو عیاں کرتی ہیں، گویا جسم کی ہر پرت اور ہر خلیہ ایک مستقل نغمہ کی طرح وقت کے ساتھ اپنا کردار نبھاتا رہتا ہے۔
اب ذرا تصور کیجیے، کیا آپ اتنے ہی پرانے ہیں جتنے آپ کو لگتا ہے؟ یا آپ کا جسم ہر لمحہ نیا ہوتا جا رہا ہے؟ گویا زندگی کا یہ سفر کبھی رکتا نہیں، اور اس میں کچھ بھی جامد نہیں۔
نامی سائنسی مجلہ سےمدد لی گئی ہے۔ How It Works نوٹ: اس تحریر کے لیے

Leave a Comment

Scroll to Top