دشمن کے ڈرون پاکستانی شہروں تک کیسے پہنچے؟

دشمن کے ڈرون پاکستانی شہروں تک کیسے پہنچے؟

دشمن کے ڈرون پاکستانی شہروں تک کیسے پہنچے؟ سیکیورٹی ماہرین کی رائے پر مبنی تفصیلی تجزیہ


پاکستانی شہروں تک ڈرون کیسے پہنچے؟

دشمن کا ڈرون پنڈی اور ملیر جیسے علاقوں تک کیسے پہنچا، اور ہم نے اسے کیوں نہیں روکا؟ ان سوالات کے جوابات ماہرین سے رائے کے بعد حاضر ہیں۔


لاہور میں ڈرون کو انگیج کرنے کا واقعہ

گذشتہ شب تین بجے کے قریب لاہور کے اوپر ایک ڈرون کو انگیج کیا گیا۔ اسے گراؤنڈ بیسڈ ائیر ڈیفنس سسٹم سے میزائل کے ذریعے مارا گیا تھا۔


پاکستان کے ویپن سسٹمز کی ریڈیئیشنز اور خطرات

ایسا کرنے سے پاکستان کا ویپن سسٹم دشمن کے ریڈارز پر ڈیٹیکٹ ہو گیا کیونکہ ان ڈرونز کے ذریعے پاکستانی سسٹمز کی ریڈیئیشنز دشمن کے ڈیٹا لنک کے ذریعے ان کے کمانڈ سینٹرز کو منتقل ہو جاتی ہیں، جس سے پاکستان کی پوزیشن واضح ہو جاتی ہے۔ اس لیے اگر پاکستان بار بار انہی سسٹمز کو استعمال کرتا تو دشمن کو تمام اہم دفاعی نظاموں کی لوکیشن مل جاتی۔


اسرائیلی ساختہ ڈرونز اور دشمن کی نیت

اسی دوران پاکستان آرمی نے اندازہ لگایا کہ یہ اسرائیلی ساختہ ڈرونز جان بوجھ کر استعمال کیے جا رہے ہیں تاکہ پاکستان کو اشتعال دلا کر پاک فوج کے سسٹمز کی پوزیشن معلوم کی جا سکے۔ اس لیے افواج پاکستان نے فیصلہ کیا کہ لانگ رینج ائیر ڈیفنس میزائل سسٹمز استعمال نہیں کیے جائیں گے۔


حکمت عملی میں تبدیلی

پاکستان نے اپنی حکمت عملی تبدیل کی اور ان ڈرونز کو یا تو جیمنگ یعنی الیکٹرانک طریقے سے ناکارہ کرنا اور اسے نیچے لانا تھا یا اگر یہ نیچے آ جائیں تو انہیں گن ویپن سسٹمز سے مار گرایا جائے۔


دشمن کی حکمت عملی کا ادراک

وہ دراصل پاکستان کی دفاعی صلاحیت کو جانچنے (Probe) کی کوشش کر رہے تھے۔ اور انہیں انداز ہو گیا کہ پاکستان ان کی ساری حکمت عملی سے واقف ہے۔


بھارت کے 32 ڈرونز تباہ

اس وقت جب میں یہ تحریر لکھ رہا ہوں، بھارت کے 32 ڈرونز گرائے جا چکے ہیں۔


ماہرین کی رائے پر مبنی رپورٹ

یہ تحریر سیکورٹی ماہرین سے گفتگو کے بعد لکھی گئی ہے۔

از سید امجد حسین بخاری

ایک تبصرہ چھوڑیں

اوپر تک سکرول کریں۔