واشنگٹن: تاریخ ساز ملاقات کی تیاریاں مکمل
پاکستان اور امریکا کے درمیان سفارتی تعلقات میں ایک نئی تاریخ رقم ہونے جارہی ہے، جب فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر آج امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں ایک اہم ملاقات کریں گے۔ وائٹ ہاؤس نے باضابطہ طور پر اس ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ ملاقات کیبنٹ روم میں ظہرانے کے دوران ہوگی۔
اس ملاقات میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو شرکت کی اجازت نہیں ہوگی، تاہم امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ صدر ٹرمپ یا تو میڈیا سے بات کریں گے یا پھر سوشل میڈیا کے ذریعے اس ملاقات کے نکات سے آگاہ کریں گے۔
ملاقات کا وقت اور سکیورٹی کنفرمیشن
اعلیٰ سکیورٹی ذرائع کے مطابق یہ ملاقات امریکا کے مشرقی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے جبکہ پاکستانی وقت کے مطابق رات 10 بجے کے قریب متوقع ہے۔ اس موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور تمام تر پروٹوکولز کو مدنظر رکھا جا رہا ہے۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر کا واشنگٹن میں خطاب
اس ملاقات سے ایک روز قبل فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر نے واشنگٹن ڈی سی میں امریکی پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کیا تھا جس میں انہوں نے صدر ٹرمپ کے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے اقدام کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ آئندہ چند دنوں میں کئی اہم پیش رفت متوقع ہیں۔
صدر ٹرمپ کا مشرق وسطیٰ سے واپسی اور بھارت سے گریز
یہ ملاقات ایک ایسے وقت ہو رہی ہے جب صدر ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ کے تناؤ کے باعث کینیڈا کا دورہ مختصر کیا اور فوری طور پر امریکا واپس آئے۔ قابلِ ذکر بات یہ بھی ہے کہ واپسی پر صدر ٹرمپ نے بھارتی وزیراعظم سے ملاقات نہیں کی، جسے سفارتی حلقوں میں خاص اہمیت دی جا رہی ہے۔
پہلی براہ راست ملاقات
یہ ملاقات صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ عہدہ سنبھالنے کے بعد پاکستان کی کسی اعلیٰ ترین عسکری شخصیت سے پہلی ملاقات ہے، جسے دو طرفہ تعلقات کی سمت ایک بڑی پیش رفت سمجھا جا رہا ہے۔
پاکستان کی امریکی سرمایہ کاری کی پیشکش
فیلڈ مارشل نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ امریکا اگر یوکرین سے 400 سے 500 ارب ڈالر کے معدنی ذخائر کے معاہدے کر سکتا ہے تو پاکستان کے پاس بھی ایک کھرب ڈالر مالیت کے قدرتی ذخائر موجود ہیں۔ اگر امریکا یہاں سرمایہ کاری کرے تو اسے ہر سال 10 سے 15 ارب ڈالر تک منافع حاصل ہو سکتا ہے، جو آئندہ 100 سال تک جاری رہنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
کرپٹو، اے آئی اور ٹیکنالوجی تعاون پر بھی زور
فیلڈ مارشل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ پاکستان جلد امریکن کرپٹو کونسل کے ساتھ شراکت کرے گا اور ملک میں کرپٹو مائننگ کا آغاز ہوگا۔ ساتھ ہی آرٹیفیشل انٹیلیجنس ڈیٹا سینٹرز قائم کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے تاکہ نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا جا سکے اور ملک ٹیکنالوجی میں خودکفیل ہو سکے۔
یہ اہم ملاقات پاک امریکا تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز ثابت ہو سکتی ہے، جس کے اثرات نہ صرف خطے کی سیاست پر ہوں گے بلکہ عالمی اقتصادی تعاون میں بھی نئی راہیں کھولنے کا امکان ہے۔