غزہ (عالمی خبر ایجنسی): فلسطینی تنظیم حماس نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ حال ہی میں طے پانے والے امن منصوبے پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنائے۔ حماس کے ترجمان نے بیان میں کہا کہ معاہدے کے تمام نکات بشمول جنگ بندی، قیدیوں کی رہائی، اور انسانی امداد کی فراہمی پر اسرائیلی حکومت کی جانب سے کسی قسم کی تاخیر یا خلاف ورزی قابلِ قبول نہیں ہوگی۔
ترجمان کے مطابق حماس نے اقوام متحدہ، قطر، ترکی اور مصر کو ضامن کے طور پر کردار ادا کرنے کی درخواست کی ہے تاکہ اسرائیل معاہدے کے ہر نکتے پر عمل کرے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیل نے کسی بھی شرط سے انحراف کیا تو صورتحال دوبارہ کشیدگی کی طرف جا سکتی ہے۔
دوسری جانب، اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو نے کابینہ اجلاس میں کہا ہے کہ اسرائیل امن کا خواہاں ہے لیکن اپنی قومی سلامتی سے سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’ہم ہر اس شق پر عمل کریں گے جو ہمارے مفاد میں ہو، لیکن کسی دباؤ میں نہیں آئیں گے۔‘‘
عالمی مبصرین کے مطابق یہ معاہدہ غزہ میں جاری انسانی بحران کے خاتمے کی سمت ایک اہم قدم ہے، تاہم اس کی کامیابی دونوں فریقوں کے عملی اقدامات پر منحصر ہے۔