پاکستان کے دفترِ خارجہ نے جمعرات کو باضابطہ طور پر کہا کہ اُن کے پاس امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ستمبر میں متوقع دورہ پاکستان سے متعلق “کوئی معلومات نہیں” ہیں۔ ترجمانِ دفتر خارجہ شفقت علی خان نے برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز سے گفتگو میں کہا:
“ہمیں ایسی کسی سرکاری بات چیت یا شیڈول سے آگاہ نہیں کیا گیا ہے۔”
وائٹ ہاؤس کی فوری تردید
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کارولین لیویٹ نے بھی ایک بیان میں کہا:
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کارولین لیویٹ نے بھی ایک بیان میں کہا:
“صدر ٹرمپ کا اس وقت پاکستان کا کوئی دورہ شیڈول نہیں ہے۔”
انہوں نے واضح کیا کہ صدر 17 تا 19 ستمبر کو برطانیہ اور 25 تا 29 جولائی کو سکاٹ لینڈ کا سرکاری دورہ کریں گے۔
میڈیا میں چلنے والی افواہیں
بدھ کی رات دو سرکردہ نجی چینلز جیو نیوز اور اے آر وائی نے غیر مصدقہ ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا تھا کہ ٹرمپ 18 ستمبر کو اسلام آباد پہنچیں گے، جہاں وہ وزیرِ اعظم، آرمی چیف اور صدر سے ملاقاتیں کریں گے۔ ان اطلاعات پر پاکستانی سوشل میڈیا میں زبردست ہلچل مچ گئی اور مقامی مارکیٹوں میں ڈالر کی قیمت میں عارضی اضافہ بھی دیکھا گیا۔ چند گھنٹوں بعد دونوں چینلز نے رپورٹ واپس لے لی اور جیو نیوز نے ناظرین سے باضابطہ معذرت بھی کی:
بدھ کی رات دو سرکردہ نجی چینلز جیو نیوز اور اے آر وائی نے غیر مصدقہ ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا تھا کہ ٹرمپ 18 ستمبر کو اسلام آباد پہنچیں گے، جہاں وہ وزیرِ اعظم، آرمی چیف اور صدر سے ملاقاتیں کریں گے۔ ان اطلاعات پر پاکستانی سوشل میڈیا میں زبردست ہلچل مچ گئی اور مقامی مارکیٹوں میں ڈالر کی قیمت میں عارضی اضافہ بھی دیکھا گیا۔ چند گھنٹوں بعد دونوں چینلز نے رپورٹ واپس لے لی اور جیو نیوز نے ناظرین سے باضابطہ معذرت بھی کی:
“بغیر تصدیق کے خبر نشر کرنے پر ہم معذرت خواہ ہیں۔”
امریکی سفارت خانے کا موقف
اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کے ترجمان نے رائٹرز کو بتایا:
اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کے ترجمان نے رائٹرز کو بتایا:
“ہمارے پاس اس حوالے سے اعلان کے لیے کچھ نہیں ہے؛ شیڈول کی تصدیق کے لیے وائٹ ہاؤس سے رابطہ کیجیے۔”
سیاسی و سفارتی پہلو
ذرائع کے مطابق، حالیہ ہفتوں میں پاک-امریکہ اعلیٰ فوجی رابطے میں اضافہ دیکھا گیا ہے، خاص طور پر جب آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے وائٹ ہاؤس میں صدر ٹرمپ سے غیر معمولی ملاقات کی تھی۔ تاہم، وزارت خارجہ نے واضح کیا کہ کوئی بھی دورہ صرف باضابطہ چینلز کے ذریعے طے کیا جاتا ہے، اور فی الحال ایسی کوئی بات چیت جاری نہیں۔
ذرائع کے مطابق، حالیہ ہفتوں میں پاک-امریکہ اعلیٰ فوجی رابطے میں اضافہ دیکھا گیا ہے، خاص طور پر جب آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے وائٹ ہاؤس میں صدر ٹرمپ سے غیر معمولی ملاقات کی تھی۔ تاہم، وزارت خارجہ نے واضح کیا کہ کوئی بھی دورہ صرف باضابطہ چینلز کے ذریعے طے کیا جاتا ہے، اور فی الحال ایسی کوئی بات چیت جاری نہیں۔
مستقبل کے امکانات
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر پاک-امریکہ سٹریٹجک ڈائیلاگ میں پیش رفت ہوتی ہے تو دورہ دسمبر یا اگلے سال کے آغاز تک ممکن ہے، لیکن اس کے لیے سرکاری شیڈول اور سیکیورٹی کلیرنس ناگزیر ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر پاک-امریکہ سٹریٹجک ڈائیلاگ میں پیش رفت ہوتی ہے تو دورہ دسمبر یا اگلے سال کے آغاز تک ممکن ہے، لیکن اس کے لیے سرکاری شیڈول اور سیکیورٹی کلیرنس ناگزیر ہے۔
حوالہ: DW اردو، ڈان نیوز، دنیا نیوز، جیو نیوز، وائٹ ہاؤس بریفنگ 18 جولائی 2025