اسلام آباد، 7 اگست 2025، وفاقی حکومت نے قومی اسمبلی میں باضابطہ اعلان کیا کہ 24 بڑے سرکاری اداروں کی نجکاری تین مراحل میں مکمل کی جائے گی۔ وفاقی وزیرِ نجکاری عبدالعلیم خان نے ایوان میں تفصیلات پیش کرتے ہوئے بتایا کہ پہلے مرحلے میں صرف ایک سال کے دوران 10 ادارے نجی شعبے کو منتقل کیے جائیں گے۔ ان میں قومی ایئر لائن پی آئی اے، نیویارک کا تاریخی روز ویلٹ ہوٹل، فرسٹ وومن بینک لمیٹڈ، ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن اور زرعی ترقیاتی بینک شامل ہیں۔ اسی مرحلے میں آئیسکو (اسلام آباد الیکٹرک) سمیت تین بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی بھی نجکاری متوقع ہے۔
دوسرا مرحلہ ایک سے تین سال پر محیط ہو گا۔ اس دوران 13 ادارے نجی ہاتھوں میں جائیں گے جن میں اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن، یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن، چار جنکوز اور لاہور، ملتان، پشاور، حیدر آباد، سکھر اور ہزارہ کی چھ ڈسکوز شامل ہیں۔ آخری مرحلے میں صرف پوسٹل لائف انشورنس کمپنی کی نجکاری ہو گی جس کے لیے تین سے پانچ سال کا وقت رکھا گیا ہے۔
وزیر نے واضح کیا کہ نجکاری کا مقصد اداروں کو مؤثر اور منافع بخش بنانا ہے۔ تمام عمل شفاف اور آزادانہ بولی کے ذریعے مکمل ہو گا۔ عالمی مالیاتی اداروں نے بھی اس اقدام کو سراہا ہے اور کہا ہے کہ یہ اصلاحات معیشت کو مزید استحکام دیں گی۔
حوالہ: تمام تفصیلات ایکسپریس اردو، دنیا نیوز اور اے آر وائی نیوز کی 7–8 اگست 2025 کی رپورٹس سے لی گئی ہیں