دبئی – چیمپئنز ٹرافی کے فائنل کے لیے دبئی کی پچ کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، اور اس پچ کی خاصیت یہی ہے کہ یہ سلو اور اسپنرز کے حق میں بنائی گئی ہے۔ چیمپئنز ٹرافی فائنل میں 23 فروری کو بھارت اور پاکستان کے درمیان ہونے والے گروپ اے کے میچ کے لیے استعمال ہونے والی پچ پر ایک بار پھر اسپنرز کو مدد ملے گی، جو کہ بھارت کے اسپن اٹیک کے لیے فائدہ مند ثابت ہو گا۔ بھارت نے اس پچ پر نیوزی لینڈ کے خلاف فائنل کے لیے اپنی جگہ بنا لی ہے اور اس کے اسپنرز کو فائنل میں بھی کامیابی کی توقع ہے۔
دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کل 10 پچز ہیں، جن کی دیکھ بھال آسٹریلوی کیوریٹر میتھیو سینڈری کر رہے ہیں۔ یہ تمام پچیں سست ہیں اور بیٹنگ کے لیے مشکلات پیدا کرتی ہیں، خاص طور پر جب گیند اسپن ہوتی ہے۔ دبئی سٹیڈیم میں ہونے والے 4 میچز میں پہلی اننگز کا اوسط اسکور 246 رہا، جبکہ سب سے زیادہ اسکور 264 رنز تھا، جو آسٹریلیا اور بھارت کے درمیان سیمی فائنل میں بنایا گیا تھا۔
پاکستان کے میچوں میں پہلی اننگز کا اوسط اسکور 295 رنز رہا، جو اس بات کا غماز ہے کہ پاکستان کی بیٹنگ لائن اپ دبئی کی پچ پر بہترین کھیل دکھانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ تاہم، دبئی کی پچ پر تاریخاً اسپنرز کو زیادہ مدد ملی ہے، جس کی توقع فائنل میں بھی کی جا رہی ہے۔
بھارتی اسپنرز کلدیپ یادیو، اکسر پٹیل اور رویندرا جدیجا نے پاکستان کے خلاف 23 فروری کے میچ میں پانچ وکٹیں حاصل کر کے پاکستان کو بڑی اننگز بنانے سے روکا تھا۔ اس کے علاوہ، ورون چکرورتی، جو اس میچ میں شامل نہیں ہوئے تھے، فائنل میں ایک اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
دبئی کی پچ کی سست نوعیت اور اسپنرز کے لیے سازگار حالات بھارتی ٹیم کے لیے ایک بڑی طاقت بن کر ابھریں گے۔ ان کی اسپنر خطہ میں پرفارمنس اس ٹورنامنٹ میں بہترین رہی ہے، اور وہ فائنل میں بھی اپنی کامیابیوں کو دہرا سکتے ہیں۔