اچھے عمل کرو، کیونکہ بھلا ئی تمہارے پاس واپس آتی ہے

اچھے عمل کرو، کیونکہ بھلا ئی تمہارے پاس واپس آتی ہے

اچھے عمل کرو، کیونکہ بھلائی تمہارے پاس واپس آتی ہے

ایک غریب کسان کی نیکی

یہ کہانی ہے سکاٹ لینڈ کے ایک غریب کسان کی
جو ایک روز کھیتوں کی طرف جا رہا تھا تب رستے میں اس نے ایک جانب سے کسی کے چیخنے کی آواز سنی، وہ فوراً اس جانب گیا۔
تو اس نے دیکھا کہ ایک بچہ دلدل کے ایک جوہڑ میں ڈوب رہا ہے۔ کسان نے اسے تسلی دی اور پرسکون کیا، پھر درخت کی ایک شاخ توڑ کر بچے سے کہا:
یہ پکڑ لو، میں تمہیں کھینچ لیتا ہوں۔
کچھ دیر کی کوشش کے بعد بچہ باہر نکل آیا۔ کسان نے بچے سے کہا:
میرے گھر چلو، میں تمہارے کپڑے صاف کرا دیتا ہوں۔
لیکن بچے نے کہا: میرے والد صاحب انتظار کر رہے ہوں گے، اور یہ کہہ کر وہ بھاگ گیا۔


رئیس کی آمد اور انعام کی پیشکش

اگلی ہی صبح کسان اٹھا تو اس نے دیکھا گھر کے باہر ایک خوبصورت بگھی کھڑی ہے۔ پھر اس بگھی میں سے ایک رعب دار شخص نمودار ہوا۔ اس نے کسان کا شکریہ ادا کیا اور کہا:
میں آپ کو اس کا کیا صلہ دوں؟ کیونکہ آپ نے میرے بیٹے کی جان بچائی۔

غریب کسان نے کہا:
آپ کا شکریہ جناب، میری جگہ کوئی بھی ہوتا تو وہ یہی کرتا۔ مجھے کسی صلے کی ضرورت نہیں۔

اُس رئیس نے بہت اصرار کیا لیکن کسان نے قبول نا کیا۔ تو جاتے جاتے اس کی نظر کسان کے بیٹے پر پڑی، کہنے لگا:
کیا یہ آپ کا بیٹا ہے؟

کسان نے محبت سے بیٹے کا سر سہلاتے ہوئے کہا: جی جناب، یہ میرا ہی بیٹا ہے۔

رئیس بولا:
چلو ایک کام کرتے ہیں، میں اس کو اپنے ساتھ لندن لے جاتا ہوں، اسے پڑھاتا ہوں۔

بیٹے کی محبت میں کسان نے وہ پیشکش قبول کر لی۔


کسان کا بیٹا، سائنسدان فلیمنگ بن گیا

اس کا بیٹا لندن چلا گیا، پڑھنے لگا اور اتنا پڑھا کہ دنیا بھر میں مشہور ہو گیا۔
کیا آپ جانتے ہیں دنیا اسے ”الیگزینڈر فلیمنگ“ کے نام سے جانتی ہے؟
جی ہاں، وہ فلیمنگ جس نے پینسلین ایجاد کی۔
وہ پینسلین جس نے کروڑوں لوگوں کی جان بچائی۔


نیکی کا بدلہ

اور وہ رئیس جس کے بیٹے کو کسان نے دلدل سے نکالا تھا، وہی بیٹا جنگِ عظیم سے پہلے ایک بار پھر ہسپتال میں زندگی اور موت کی کشمکش میں تھا۔
پھر دوبارہ فلیمنگ کی پینسلین سے اس کی زندگی بچائی گئی۔

اور آپ جانتے ہیں وہ رئیس کون تھے؟
وہ رئیس روڈولف چرچل تھے اور ان کا بیٹا ونسٹن چرچل تھا۔
وہی چرچل جو جنگ عظیم میں برطانیہ کا وزیراعظم تھا۔


چرچل کا قول

ونسٹن چرچل نے کہا تھا:

”بھلائی کا کام کریں، کیونکہ بھلائی پلٹ کر آپ کے پاس ہی آتی ہے“


نتیجہ

بظاہر کسان کی طرف سے کی گئی وہ چھوٹی سی بھلائی تھی
لیکن سوچیں اس سے کتنا بڑا فائدہ ہوا۔

ایک تبصرہ چھوڑیں

اوپر تک سکرول کریں۔