بیجنگ: چین نے قابلِ تجدید توانائی کے شعبے میں نئی تاریخ رقم کر دی۔ چینی انجینئروں نے دنیا کا پہلا اڑنے والا ونڈ ٹربائن (Flying Wind Turbine) تیار کر لیا ہے جو روایتی زمینی ٹربائنز کے مقابلے میں زیادہ مؤثر اور ماحول دوست توانائی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
چینی سرکاری میڈیا کے مطابق یہ ونڈ ٹربائن فضا میں تقریباً 600 میٹر کی بلندی پر پرواز کرتا ہے، جہاں ہوا کا دباؤ زیادہ اور رفتار تیز ہوتی ہے۔ اس کے نتیجے میں یہ زمین پر لگے ٹربائنز کے مقابلے میں دوگنی توانائی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ٹربائن میں جدید خودکار کنٹرول سسٹم اور ہائی ٹینسائل فائبر کیبلز نصب کی گئی ہیں جو اسے فضا میں مستحکم رکھتی ہیں اور بجلی کو زمینی اسٹیشن تک پہنچاتی ہیں۔ ابتدائی تجربات کے دوران یہ ٹربائن 50 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے میں کامیاب رہا جو چھوٹے شہروں یا صنعتی علاقوں کو توانائی فراہم کرنے کے لیے کافی ہے۔
چینی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی مستقبل میں سمندری علاقوں اور دشوار گزار پہاڑی خطوں میں بھی استعمال کی جا سکتی ہے جہاں روایتی ٹربائنز لگانا ممکن نہیں۔ اس منصوبے کو چین کی توانائی پالیسی کا ایک اہم حصہ قرار دیا جا رہا ہے جو 2030 تک کاربن اخراج میں نمایاں کمی کے عزم کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔