پشاور، پاکستان – خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں سیکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کے خلاف کامیاب کارروائیاں کی ہیں۔ ان آپریشنز کے دوران 8 “خوارج” (دہشتگردوں) کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ یہ کارروائیاں صوبے میں دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے خطرے کے پیش نظر کی گئی ہیں، جہاں سیکیورٹی فورسز دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق، یہ کارروائیاں خفیہ معلومات کی بنیاد پر کی گئیں۔ سیکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کے ٹھکانوں پر چھاپے مارے۔ شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد، 8 دہشتگرد مارے گئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے تاحال اس حوالے سے کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا ہے۔ تاہم، مقامی انتظامیہ اور سیکیورٹی ذرائع نے ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ ہلاک ہونے والے دہشتگردوں کا تعلق کالعدم تنظیموں سے بتایا جا رہا ہے۔ یہ دہشتگردی کی مختلف کارروائیوں میں ملوث تھے۔
دہشتگردی کے خلاف جنگ اور خطے میں امن کی بحالی
خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کی یہ کارروائیاں دہشتگردی کے خلاف جاری جنگ کا حصہ ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، یہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کی کوششوں کو بھی ظاہر کرتی ہیں۔ حالیہ مہینوں میں صوبے کے مختلف علاقوں، خصوصاً ضم شدہ اضلاع میں دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ سیکیورٹی فورسز ان خطرات سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہیں۔
دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں کے خلاف مؤثر کارروائیاں خطے میں پائیدار امن کے لیے ضروری ہیں۔ یہ آپریشنز دہشتگردوں کے نیٹ ورکس کو توڑنے میں مدد دیتے ہیں۔ مزید برآں، یہ مقامی آبادی کو تحفظ کا احساس دلاتے ہیں۔ پاکستان نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ دہشتگردی کے خاتمے میں اس کا ساتھ دے۔ اس طرح کی کامیاب کارروائیاں ظاہر کرتی ہیں کہ پاکستانی سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔
نوٹ: یہ خبر مقامی سیکیورٹی ذرائع اور ابتدائی میڈیا رپورٹس پر مبنی ہے۔