لاہور: حکومتِ پنجاب نے صوبے کے کاشتکاروں سے گندم خریداری کے عمل کو مؤثر اور شفاف بنانے کے لیے پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ تاریخی معاہدہ کر لیا۔ اس شراکت داری کے ذریعے کاشتکاروں کو بروقت ادائیگیاں، جدید اسٹوریج سہولیات اور منڈی میں بہتر نرخ حاصل ہوں گے۔
ترجمان محکمہ خوراک کے مطابق، اس معاہدے کا مقصد سرکاری گندم خریداری نظام میں نجی سرمایہ کاری کو شامل کر کے ذخیرہ اندوزی اور تاخیر سے ادائیگی کے مسائل کا خاتمہ کرنا ہے۔ منصوبے کے تحت پنجاب کے مختلف اضلاع میں نجی کمپنیوں کو گندم خریدنے، اسٹور کرنے اور حکومتی کوٹے کے مطابق فراہم کرنے کا اختیار دیا جائے گا۔
ابتدائی مرحلے میں لاہور، خانیوال، ساہیوال، فیصل آباد اور بہاولپور میں پائلٹ پراجیکٹ شروع کیا جائے گا۔ حکومت اور نجی ادارے مشترکہ طور پر ڈیجیٹل ٹریکنگ سسٹم کے ذریعے گندم کی خرید و فروخت کی نگرانی کریں گے تاکہ کرپشن، ذخیرہ اندوزی اور غیر قانونی منافع خوری پر قابو پایا جا سکے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ “یہ معاہدہ گندم کے کاروبار میں شفافیت اور کاشتکاروں کے مفاد کے تحفظ کی سمت ایک بڑا قدم ہے، اب کسان کو اپنی محنت کا پورا معاوضہ وقت پر ملے گا۔”
ادھر کاشتکار تنظیموں نے معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت خریداری مراکز پر سہولتوں میں مزید بہتری لائے تاکہ کسانوں کو لائنوں اور اضافی اخراجات سے نجات مل سکے۔