کہاں آ کے رکنے تھے راستے، کہاں موڑ تھا، اسے بھول جا

browse cricket leagues

  • پی ایس ایل
  • آئی پی ایل
  • بی پی ایل
  • بی پی ایل
  • سی پی ایل
  • ایل پی ایل

browse sports

  • کرکٹ
  • فٹ بال
  • ہاکی
  • ٹینس
  • ٹیبل ٹینس
  • سکواش
  • باکسنگ
  • والی بال
  • بیڈمنٹن

Browse Pakistan News

  • لاہور
  • کراچی
  • اسلام آباد
  • ملتان
  • فیصل آباد
  • راولپنڈی
  • گجرانوالہ
  • پشاور
  • حیدر آباد

Browse International News

کہاں آ کے رکنے تھے راستے، کہاں موڑ تھا، اسے بھول جا

کہاں آ کے رکنے تھے راستے، کہاں موڑ تھا، اسے بھول جا
وہ جو مل گیا، اسے یاد رکھ، جو نہیں ملا، اسے بھول جا

وہ تیرے نصیب کی بارشیں کسی اور چھت پہ برس گئی ہیں
دلِ بے خبر میری بات سن، اسے بھول جا، اسے بھول جا

میں تو گم تھا تیرے ہی دھیان میں، تیری آس تیرے گمان میں
ہوا کہہ گئی میرے کان میں، میرے ساتھ آ، اسے بھول جا

کسی آنکھ میں نہیں اشکِ غم، تیرے بعد کچھ بھی نہیں ہے کم
تجھے زندگی نے بھلا دیا، تو بھی مسکرا، اسے بھول جا

کہیں چاکِ جان کا رفو نہیں، کسی آستین پہ لہو نہیں
کہ شہیدِ راہِ ملال کا نہیں خون بہا، اسے بھول جا

کیوں اٹاہوا ہے غبار میں، غمِ زندگی کے فشار میں
وہ جو درد تھا تیرے بخت میں، سو وہ ہو گیا، اسے بھول جا

تجھے چاند بن کے ملا تھا، جو تیرے ساحلوں پہ کھلا تھا
وہ تھا ایک دریا وصال کا، سو اتر گیا، اسے بھول جا

ایک تبصرہ چھوڑیں

اوپر تک سکرول کریں۔