قلوپطرہ: مصر کی حسین و جمیل ملکہ
قلوپطرہ کا تعارف
تاریخ میں قلوپطرہ کا تذکرہ ایک حسین و جمیل ملکہ کے طور پر ہوتا ہے۔ تاہم قدیم مصری تاریخ میں قلوپطرہ نامی سات ملکائیں گزری ہیں۔ سب سے زیادہ شہرت قلوپطرہ ہفتم کو ملی۔ اس قدر کہ جب قلوپطرہ کا ذکر ہوتا ہے تو مراد یہی قلوپطرہ ہفتم ہوتی ہے۔ اس کی شہرت کی بڑی وجہ اس کا حسن اور دلکش شخصیت تھی۔
ابتدائے اقتدار
قلوپطرہ 69 قبل مسیح میں بطلیموس 12 کے گھر پیدا ہوئی۔ والد کے انتقال پر اصولاً اقتدار قلوپطرہ کو ملنا چاہیے تھا۔ مگر عورت کی تخت نشینی کو پسند نہ کیا گیا۔ اسے چھوٹے بھائی کے ساتھ مشترکہ حکمران بنا دیا گیا۔
جلد ہی اقتدار دو دھڑوں میں بٹ گیا۔ قلوپطرہ کا دھڑا کمزور پڑا۔ جان بچانے کے لیے اسے روم جانا پڑا جہاں اس نے جولئیس سیزر سے مدد مانگی۔
جولئیس سیزر کا ساتھ
سیزر نے قلوپطرہ کی فریاد سے زیادہ اس کی اداؤں کا اثر لیا۔ اس نے مصر پر چڑھائی کر دی اور قلوپطرہ کو دوبارہ تخت پر بٹھا دیا۔ قلوپطرہ طویل عرصہ اقتدار پر رہی۔
ان دنوں روم میں سیزر اور پومپئی کے درمیان اقتدار کی جنگ جاری تھی۔ پومپئی شکست کے بعد مصر آیا لیکن قتل کر دیا گیا۔ قلوپطرہ اور سیزر نے مل کر اپنے دشمنوں کو ختم کر دیا، جن میں اس کے بہن بھائی بھی شامل تھے۔
سیزر اور قلوپطرہ کی قربت
سیزر نے روم واپسی پر قلوپطرہ کو تنہا چھوڑا۔ مگر اس کے جانے سے قبل قلوپطرہ کے ہاں بیٹا سیزارین پیدا ہوا۔ قلوپطرہ نے روم جا کر سیزر کی فتوحات کے موقع پر خود کو روم کی ملکہ بنانے کی کوشش کی۔ لیکن پومپئی کے حامیوں نے سیزر کو قتل کر دیا۔
انتھونی کی کہانی
سیزر کی موت کے بعد قلوپطرہ نے بیٹے کو تخت پر لانے کا خواب دیکھا۔ اس مقصد کے لیے اس نے انتھونی کو اپنے حسن سے متاثر کیا۔ انتھونی نے اسے واپس مصر لوٹنے کا کہا اور مناسب وقت کا مشورہ دیا۔
بعد ازاں آکٹوین نے روم پر قبضہ کر لیا۔ انتھونی کو روم چھوڑنا پڑا اور وہ قلوپطرہ کے پاس مصر آ گیا۔ دونوں کی شادی ہوئی اور قلوپطرہ اس کے دو جڑواں بچوں کی ماں بنی۔
زوال کی طرف سفر
انتھونی نے شام میں قدم جمانے کی کوشش کی مگر ناکام رہا۔ وہ واپس مصر لوٹ آیا۔ آکٹوین نے مصر پر حملہ کر کے انتھونی کو قتل کر دیا۔ قلوپطرہ کو قید کر لیا گیا۔ اسے یقین ہو چلا تھا کہ وہ اور اس کے بچے آکٹوین کے ہاتھوں رسوا ہوں گے۔
خودکشی کی داستان
قلوپطرہ نے آکٹوین سے اجازت لی کہ وہ انتھونی کی قبر پر جا سکے۔ واپسی پر وہ صوفے پر لیٹ گئی۔ شام کو محل میں شور مچ گیا۔ معلوم ہوا ایک دہقان انجیر کی ٹوکری لایا تھا۔ ٹوکری میں اصل میں سانپ چھپے تھے۔
قلوپطرہ نے سانپ سے خود کو ڈسوا کر خودکشی کر لی۔ بعض مؤرخین کا کہنا ہے کہ اس نے زہریلا محلول پی کر جان دی۔
قلوپطرہ کی صلاحیتیں
قلوپطرہ نے 17 سال کی عمر میں تخت سنبھالا اور 39 سال کی عمر میں وفات پائی۔ وہ 9 زبانیں بول سکتی تھی۔ وہ قدیم مصر کی زبان اور ہیروگلیفکس جانتی تھی جو اس کے خاندان میں منفرد بات تھی۔
اس کے علاوہ وہ یونانی، پارتھی، عبرانی، میڈی، شامی، حبشی، عربی اور ٹروگلوڈائٹس کی زبانوں سے واقف تھی۔