عمرو بن عثمان نے کہا : ہمیں موسیٰ بن طلحہ نے حدیث سنائی ، انہوں نے کہا : مجھے حضرت ابوایوب رضی اللہ عنہ نے حدیث سنائی کہ رسول اللہ ﷺ ایک سفر میں تھے جب ایک اعرابی ( دیہاتی ) آپ کے سامنے آ کھڑا ہوا ، اس نے آپ کی اونٹنی کی مہار یا نکیل پکڑ لی ، پھر کہا : اے اللہ کے رسول ! ( یا اے محمد ! ) مجھے وہ بات بتائیے جو مجھے جنت کے قریب اور آگ سے دور کر دے ۔ ابوایوب نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ رک گئے ، پھر اپنے ساتھیوں پر نظر دوڑائی ، پھر فرمایا ، ’’ اس کو توفیق ملی ( یا ہدایت ملی ) ‘‘ پھر بدوی سے پوچھا :’’ تم نے کیا بات کی ؟ ‘‘ اس نے اپنی بات دہرائی تو نبی اکرم ﷺ نے فرمایا :’’ تم اللہ تعالیٰ کی بندگی کرو ، اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ ، نماز قائم کرو ، زکاۃ ادا کرو اور صلہ رحمی کرو ۔ ( اب ) اونٹنی کو چھوڑ دو ۔‘‘
Sahih Muslim 104
کتاب: ایمان کا بیان