غزہ: فلسطینیوں کے لیے بھیجی جانے والی امدادی مہم گلوبل صمود فلوٹیلا ایک بار پھر اسرائیلی رکاوٹوں کا شکار ہوگئی۔ ذرائع کے مطابق کل 44 کشتیوں پر مشتمل یہ بیڑہ یورپ سے غزہ کی ناکہ بندی توڑنے کے لیے روانہ ہوا تھا، تاہم اسرائیلی بحریہ کے حملے اور محاصرہ کرنے کی کوشش کے بعد صرف 4 کشتیاں اپنی سمت برقرار رکھتے ہوئے غزہ کی جانب رواں دواں ہیں۔
انسانی حقوق تنظیموں اور عالمی رضا کاروں پر مشتمل اس فلوٹیلا کا مقصد محصور غزہ کے عوام تک ادویات، خوراک اور دیگر بنیادی امدادی سامان پہنچانا تھا۔ عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی فوج نے فلوٹیلا کی متعدد کشتیوں کو روک کر عملے کو حراست میں لیا اور کچھ کشتیوں کو بحیرہ روم میں واپس دھکیل دیا۔
اسرائیلی حکام نے الزام لگایا ہے کہ فلوٹیلا میں شامل بعض رضا کار مبینہ طور پر “سیکیورٹی خطرہ” تھے، تاہم عالمی مبصرین اور انسانی حقوق گروپس نے اسے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ ان کے مطابق یہ اقدام غزہ میں انسانی بحران کو مزید گہرا کرنے کی کوشش ہے۔
فلسطینی حکام نے کہا ہے کہ دنیا کو دیکھنا چاہیے کہ اسرائیل کس طرح امدادی قافلوں کو بھی نشانہ بنا رہا ہے۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کے نمائندوں نے اس واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
حوالہ: تفصیلات Al Jazeera، Middle East Eye اور BBC Arabic کی 5 ستمبر 2025 کی رپورٹس سے اخذ کی گئی ہیں۔