اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللہ نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے ڈیٹا پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ ڈیٹا حقیقی مستحقین کی صحیح عکاسی نہیں کرتا۔ ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ لاکھوں ایسے افراد اس فہرست میں شامل ہیں جو مالی طور پر اہل نہیں جبکہ کئی ضرورت مند خاندان اب تک اس سہولت سے محروم ہیں۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ اس پروگرام کے ڈیٹا کی آزادانہ جانچ پڑتال کرائے اور اس میں شفافیت لانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی استعمال کرے۔ ان کے مطابق بی آئی ایس پی کا مقصد غریب عوام کو سہارا دینا تھا لیکن اگر اعدادوشمار ہی درست نہ ہوں تو یہ سکیم اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہو سکے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کئی حلقوں سے شکایات سامنے آئی ہیں کہ سیاسی اثر و رسوخ استعمال کر کے غیر مستحق افراد کو اس فہرست میں شامل کیا گیا ہے، جو حقیقی مستفیدین کے حق پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے۔ رانا ثناء اللہ نے حکومت پر زور دیا کہ ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور عوام کو ریلیف دینے کے لیے اس پروگرام کو خالصتاً میرٹ پر استوار کیا جائے۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ رانا ثناء اللہ کا یہ بیان نہ صرف حکومت کے لیے ایک چیلنج ہے بلکہ یہ معاملہ آنے والے دنوں میں پارلیمنٹ اور عوامی سطح پر مزید بحث و مباحثے کو بھی جنم دے سکتا ہے۔