فیصل آباد: وزیرِاعلیٰ پنجاب مریم نواز نے فیصل آباد میں ایک عوامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مخالفین کی تنقید برداشت کریں گی، مگر اگر کسی نے پنجاب، اس کی ترقی یا یہاں کے عوام کے حق میں سازش یا منفی بات کی تو وہ خاموش نہیں رہیں گی اور خود متاثرہ حلقوں تک جا کر ان کا جواب دیں گی۔ مریم نواز نے زور دے کر کہا کہ پنجاب کے مفادات کی حفاظت ان کی اولین ترجیح ہے اور وہ اس پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گی۔
ان کے خطاب میں سخت لہجہ اس وقت سامنے آیا جب انہوں نے دعویٰ کیا کہ بعض حلقے صوبے کی ترقی کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مریم نواز نے کہا کہ اگر کوئی جان بوجھ کر پنجاب یا پنجابی عوام کے خلاف زبان درازی کرے گا تو وہ اسے “گھر تک چھوڑ کر آئیں گی”، یعنی ذاتی طور پر مداخلت کر کے اس کا مقدمہ عوام کے سامنے رکھیں گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ عوامی خدمت ان کا نصب العین ہے اور وہ ہر سطح پر صوبے کے حقوق کا دفاع کریں گی۔
سیاسی پس منظر اور ردِ عمل
مریم نواز کے بیان کے بعد سیاسی مباحثہ گرم ہو گیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے عموماً حکومت کے رویے کو بولڈ اور جارحانہ قرار دیا ہے جبکہ پیپلزپارٹی اور بعض دیگر صوبائی لیڈروں نے بھی اس موقع پر پنجاب کی تنقیدی پالیسیوں کا نوٹس لیا ہے۔ سندھ کے بعض رہنماؤں کی جانب سے گزشتہ روز کیے گئے بیانات کے بعد بات چیت میں تیزی آئی تھی، جسے مریم نواز نے اپنے خطاب میں نشانہ بنایا۔ پیپلزپارٹی کے بعض مقامی رہنماؤں نے کہا کہ سیاسی اختلافات کو تلخ اور شخصی نہ بنایا جائے جبکہ حکومت نے جواب میں کہا کہ صوبے کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مریم نواز کا سخت لہجہ داخلی سیاسی حالت اور صوبوں کے مابین حکمرانی کے تنازعات کے باعث سامنے آیا ہے۔ ماہرین نے نشاندہی کی کہ اس قسم کے بیانات عموماً سیاسی بنیادوں پر حمایت منظم کرنے اور اپنے ووٹر بینک کو متحد رکھنے کے لیے بھی دیے جاتے ہیں، مگر ساتھ ہی انہیں خطے میں تناؤ بڑھانے والا بھی قرار دیا جا سکتا ہے۔
حوالہ: Dunya News، Pakistan Today، Aaj News، ARY News رپورٹس۔