امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 16 ستمبر 2025ء کو بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کو ان کی 75ویں سالگرہ کی پیشگی مبارکباد کے لیے فون کیا، جو گزشتہ جون کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان پہلا براہِ راست رابطہ ہے۔ وائٹ ہاؤس کے بیان کے مطابق ٹرمپ نے کال کے دوران کہا “میرے دوست وزیرِ اعظم نریندر مودی سے زبردست فون کال ہوئی، میں نے ان کی سالگرہ پر خوشیاں دیں، وہ شاندار کام کر رہے ہیں”۔ انہوں نے مزید کہا “نریندر! یوکرین جنگ ختم کرنے میں آپ کے تعاون کا شکریہ”، جس پر مودی نے جواب دیا کہ “ہم بھی انڈیا-امریکہ جامع و عالمی شراکت داری کو نئی بلندیوں پر لے جانے کے لیے پرعزم ہیں”۔ یہ فون کال صرف رسمی مبارکباد تک محدود نہ تھی بلکہ اس کے ذریعے دونوں جانب سے تعلقات میں نئی جان ڈالنے اور تجارتی مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کا اعادہ کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق جون کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان تعلقات اس وقت کشیدہ ہو گئے تھے جب امریکہ نے بھارت پر روسی تیل کی درآمدات کے الزام میں 50 فیصد تک جرمانہ عائد کیا تھا، جس کے بعد تجارتی مذاکرات معطل ہو گئے تھے۔ تاہم 16 ستمبر کو دونوں طرف سے ہونے والی گفتگو کے بعد دفترِ تجارت نے نئی دہلی میں سات گھنٹے طویل مذاکرات کا دور بھی مکمل کیا جسے دونوں ممالک نے “مثبت اور آگے دیکھنے والا” قرار دیا۔ بھارتی دفترِ خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ “دونوں رہنماؤں نے یوکرین تنازع کے پرامن حل، علاقائی سلامتی اور دیرپا تجارتی معاہدے کی راہیں ہموار کرنے پر اتفاق کیا”۔ امریکی صدر نے ٹروتھ سوشل پر اپنے پیغام میں مودی کو “شاندار کارکردگی” کا مظاہرہ کرنے والا قرار دیتے ہوئے کہا کہ “ہم جلد ہی ایک بڑا اور بہتر تجارتی معاہدہ کریں گے”۔