پنجاب میں تاریخی سیلابی تباہی، ہزاروں بستیاں زیر آب، 20 لاکھ افراد متاثر
لاہور، 13 ستمبر 2025، پنجاب کے مختلف اضلاع میں حالیہ بارشوں اور دریاؤں میں طغیانی کے باعث شدید سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے جس نے گزشتہ کئی دہائیوں کے تمام ریکارڈ توڑ دیے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک 20 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ ہزاروں بستیاں مکمل طور پر پانی میں ڈوب گئی ہیں۔
محکمہ آبپاشی کے مطابق دریائے چناب، جہلم اور راوی میں اونچے درجے کا سیلاب جاری ہے جس کی وجہ سے سیالکوٹ، گوجرانوالہ، فیصل آباد، جھنگ، ملتان اور مظفرگڑھ کے نشیبی علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ کئی مقامات پر حفاظتی بند ٹوٹنے کے باعث درجنوں دیہات زیر آب آ گئے ہیں جبکہ متاثرین کھلے آسمان تلے امداد کے منتظر ہیں۔
ریسکیو 1122 اور پاک فوج کے جوانوں نے بڑے پیمانے پر ریلیف آپریشن شروع کر رکھا ہے۔ اب تک لاکھوں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے جبکہ متاثرہ اضلاع میں فلڈ کیمپس اور واٹر باؤزرز کے ذریعے خوراک اور پینے کے پانی کی فراہمی جاری ہے۔ تاہم کئی علاقوں میں رابطہ سڑکیں ٹوٹنے کے باعث امدادی سرگرمیوں میں مشکلات درپیش ہیں۔
ماہرین کے مطابق اس سال مون سون بارشیں معمول سے 35 فیصد زیادہ رہی ہیں جس کے نتیجے میں دریاؤں میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو گئی۔ حکام نے دریائی پٹی کے قریب رہنے والے لوگوں کو فوری محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی ہے۔
حوالہ: مقامی میڈیا رپورٹس، محکمہ آبپاشی پنجاب، NDMA اپڈیٹس