اسلام آباد، 5 اگست 2025، حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان بات چیت کے دروازے ایک بار پھر کھلتے نظر آ رہے ہیں۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی تجویز پر فوری طور پر ایک اعلیٰ سطحی حکومتی کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار، رانا ثنا اللہ، عرفان صدیقی، راجہ پرویز اشرف اور علیم خان شامل ہیں۔ کمیٹی کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ قومی مفاد کو مقدم رکھتے ہوئے پی ٹی آئی کے ساتھ غیر مشروط مذاکرات شروع کرے۔
دوسری طرف پی ٹی آئی نے بھی اپنی تین رکنی مذاکراتی ٹیم کا اعلان کیا جس کی سربراہی چیئرمین بیرسٹر گوہر خان کر رہے ہیں۔ گوہر خان نے واضح کیا کہ عمران خان کی رہائی اور 9 مئی و 26 نومبر کے واقعات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن اُن کے بنیادی مطالبات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “اگر مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو سول نافرمانی کی تحریک کا اعلان ہوگا”۔
دونوں کمیٹیوں کی پہلی باضابطہ ملاقات آج پارلیمنٹ ہاؤس میں ہو رہی ہے جہاں پہلے مرحلے میں ایک دوسرے کے مطالبات سنے جائیں گے اور آئندہ کے لائحہ عمل پر اتفاق کیا جائے گا۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ “در وازے ہمیشہ کھلے ہیں اور مکالمے سے ہی آگے بڑھا جا سکتا ہے”۔
حوالہ: تمام تفصیلات روزنامہ دنیا، جیو نیوز اردو اور اے آر وائی نیوز کی 5 اگست 2025 کی رپورٹس سے اخذ کی گئی ہیں۔