لاہور: سیشن کورٹ میں پیش ایک غیر معمولی مقدمے میں، ایک شوہر نے طلاق کے بعد اپنی سابقہ بیوی سے عطیہ کردہ گردہ واپس کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ عدالت نے 8 اگست 2025 کو کیس کی سماعت کے دوران فریقین کو ڈی این اے اور میڈیکل رپورٹس جمع کرنے کا حکم دیا ہے۔
2019 میں شوہر نے اپنی بیوی کو ایک گردہ عطیہ کیا تھا تاکم وہ ڈائیلسز سے نجات حاصل کر سکیں۔ 2023 میں طلاق کے بعد شوہر نے عدالت سے گردہ کی واپسی کا مطالبہ کیا، یہ کہتے ہوئے کہ عطیہ ایک نکاحی تحفہ تھا جو اب منسوخ ہو چکا ہے۔عدالت نے میڈیکل بورڈ تشکیل دیا ہے تاکم گردہ کی جائیداد اور عطیہ کی شرائط کا جائزہ لیا جا سکے۔
عدالت نے قانونی ماہرین سے رائے طلب کی ہے کہ عطیہ کردہ اعضا کو واپس مانگنا قانونی طور پر ممکن ہے یا نہیں۔ ادارہ جاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ عطیہ کردہ اعضا کو قانونی طور پر واپس مانگنا ناممکن ہے، کیونکہ عطیہ ایک بار مکمل ہو چکا ہے۔ عدالت نے میڈیکل رپورٹ 15 اگست 2025 تک جمع کرنے کا حکم دیا ہے۔ فریقین کو نکاحی شرائط اور عطیہ کی دستاویزات جمع کرنے کا کہا گیا ہے۔