اسلام آباد، 9 اگست 2025 — کرنسی بحران نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں نیا عروج حاصل کیا۔ روپہ ڈالر کے مقابلے میں ایک اور روپے 15 پیسے گر کر 310 کے نئے ریکارڈ پر پہنچ گیا۔ اس سے امپورٹڈ اشیا اور پیٹرول کی قیمتوں میں فوری اضافہ ہوا۔ عوام میں بے چینی بڑھ رہی ہے۔ حکومت نے بینکوں کو فوری مداخلت کا حکم دیا۔ تاہم، اسٹیٹ بینک کی ڈالر فروخت سے بھی صرف عارضی استحکام ملا۔ اس کے بعد مارکیٹ نے پھر گراوٹ دکھائی۔
تجزیہ کار کہتے ہیں کہ آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت روپے کی قدر میں مزید کمی ممکن ہے۔ حکومت نے ایکشن پلان تیار کیا ہے۔ اس میں سونے کی درآمد پر اضافی محصول اور غیر ملکی قرضوں کی جلد واپسی کی تجویز شامل ہے۔ تاہم، مارکیٹ کو اعتماد بحال کرنے کے لیے اقدامات کم نظر آتے ہیں۔
حوالہ: ڈان نیوز اور بی بی سی اردو، 9 اگست 2025۔