اسلام آباد (21 جولائی 2025): ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے 27 میں سے مزید 5 یوٹیوب چینلز کی بندش کا حکم معطل کر دیا، جس کے بعد مجموعی طور پر 8 چینلز دوبارہ آن لائن ہو چکے ہیں۔ ان میں صحافی مطیع اللہ جان، اسد طور، صدیق جان، حبیب اکرم اور صابر شاکر کے چینلز شامل ہیں۔ عدالت نے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) کو 21 جولائی تک جواب طلب کیا ہے اور واضح کیا کہ بغیر نوٹس اور سماعت کے جاری کردہ بلاکنگ آرڈرز قانونی طور پر ناقابلِ قبول ہیں۔
ابتدائی طور پر جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ نے این سی سی آئی اے کی درخواست پر 27 چینلز پر ریاست مخالف مواد کے الزام میں پابندی عائد کی تھی، لیکن سیشن کورٹ نے اسے عدالتی طریقہ کار کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے وقتی طور پر ناکام بنا دیا۔ مقدمات کی اگلی سماعت 25 جولائی کو ہو گی، جہاں این سی سی آئی اے کو مکمل جواب جمع کرانا ہو گا۔ عدالت نے واضح کیا کہ آزادیِ اظہار کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کے بغیر کسی بھی چینل کو دوبارہ بند نہیں کیا جا سکتا۔
حوالہ: اے آر وائی نیوز، بی بی سی اردو، انڈپینڈنٹ اردو اور روزنامہ جنگ کے 21 جولائی 2025 کے بیانات۔