ملتان / تونسہ (رپورٹنگ ٹیم) — دریائے سندھ میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہونے کے بعد تونسہ بیراج کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔ فلڈ وارننگ سینٹر اور محکمہ آبپاشی کے مطابق، سیلابی پانی کا بہاؤ 4 لاکھ 20 ہزار کیوسک سے تجاوز کر چکا ہے، جس کے باعث نشیبی علاقوں میں خطرے کی گھنٹی بج چکی ہے۔
محکمہ آبپاشی پنجاب کے مطابق، تونسہ بیراج پر پانی کی آمد 4,25,000 کیوسک جبکہ اخراج 4,20,000 کیوسک کے قریب ہے، جسے “درمیانے درجے” کا سیلاب قرار دیا گیا ہے۔ اس بڑھتے ہوئے پانی کے بہاؤ کے پیشِ نظر تونسہ، مظفرگڑھ، ڈیرہ غازی خان اور دیگر قریبی علاقوں کے دیہاتوں کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
فلڈ کنٹرول روم کے مطابق، اگر پانی کی سطح میں مزید اضافہ ہوا تو اگلے 24 سے 48 گھنٹوں میں “اونچے درجے” کے سیلاب کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔
متاثرہ علاقوں میں انتظامی اقدامات
ڈپٹی کمشنر ڈیرہ غازی خان اور تونسہ کے اسسٹنٹ کمشنر کی زیر نگرانی امدادی ٹیمیں فعال ہو چکی ہیں، جبکہ ریسکیو 1122، محکمہ صحت اور ضلعی انتظامیہ نے مشترکہ ہنگامی پلان ترتیب دیا ہے۔ متعدد دیہات میں انخلاء کی تیاری کی جا رہی ہے، اور عارضی ریلیف کیمپس بھی قائم کیے جا چکے ہیں۔
پانی کے بہاؤ سے متاثرہ ممکنہ علاقے:
-
بستی نوری
-
کوٹ مٹھن
-
بیٹ میر ہزار خان
-
بیٹ کھر
-
جھوک یار محمد
ماہرین کی رائے اور انتباہ
ماحولیاتی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ حالیہ مون سون بارشوں اور گلگت بلتستان سے آنے والے برفانی پانی کے بہاؤ نے دریائے سندھ کے نچلے حصے میں دباؤ بڑھا دیا ہے۔ ان کے مطابق، اگر بھارت کی جانب سے مزید پانی چھوڑا گیا یا بارشیں جاری رہیں تو سیلاب کی شدت بڑھ سکتی ہے۔
ماخذات:
-
Flood Forecasting Division (FFD) Lahore
-
Radio Pakistan
-
Dawn News Flood Alert Bulletin
-
NDMA Situation Report (July 2025)