لاہور: پنجاب کے جنگلی حیات کے محکمہ نے صوبے بھر میں غیرقانونی طور پر رکھے گئے 18 شیروں کو تحویل میں لے لیا ہے۔ یہ کارروائی رہائشی علاقوں میں خطرناک جنگلی جانوروں کو غیرقانونی طور پر پالنے کے خلاف چلائی گئی مہم کا حصہ ہے۔
ذرائع کے مطابق، یہ شیر مختلف شہروں کے رہائشی علاقوں میں لوگوں نے ذاتی تفریح یا شوق کے لیے رکھے ہوئے تھے۔ محکمہ جنگلی حیات کے حکام نے بتایا کہ یہ تمام شیر اب لاہور اور راولپنڈی کے چڑیا گھروں میں منتقل کر دیے گئے ہیں، جہاں انہیں مناسب دیکھ بھال فراہم کی جا رہی ہے۔
خطرناک رجحان اور عوامی سلامتی کے مسائل
ماہرین کا کہنا ہے کہ پنجاب میں امیر افراد کا خطرناک جنگلی جانوروں کو پالنے کا رجحان خطرناک حد تک بڑھ رہا ہے۔ محکمہ جنگلی حیات کے ڈائریکٹر نے بتایا:
“یہ نہ صرف جنگلی حیات کے تحفظ کے قوانین کی خلاف ورزی ہے، بلکہ عوامی سلامتی کے لیے بھی سنگین خطرہ ہے۔ ہم نے اس غیر قانونی سرگرمی کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔”
تحویل میں لیے گئے شیروں کی صحت کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ان جانوروں کو رکھنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کا عمل جاری ہے۔ صوبے بھر میں مزیدچھاپوں کا امکان ہے۔ محکمہ کے مطابق، پنجاب میں اب تک اس مہم کے تحت 40 سے زائد خطرناک جنگلی جانور تحویل میں لیے جا چکے ہیں۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ایسے کسی بھی غیرقانونی عمل کی اطلاح محکمہ جنگلی حیات کو فوری طور پر دیں۔