اسلام آباد، پاکستان – وزیر داخلہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان حال ہی میں ہونے والی جنگ بندی میں وزیراعظم اور پاکستان کی مسلح افواج نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کو کم کرنے کی عالمی کوششیں جاری تھیں۔ وزیر داخلہ نے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں، تاہم انہوں نے اس کامیابی کو پاکستان کی سفارتی کوششوں کا نتیجہ قرار دیا۔
وزیر داخلہ کے مطابق، وزیراعظم کی ذاتی دلچسپی اور عسکری قیادت کی حکمت عملی نے اس نازک صورتحال کو سنبھالنے میں مدد دی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان نے ہمیشہ خطے میں امن و استحکام کی حمایت کی ہے۔ نتیجتاً، پاکستان نے تمام فریقین کو تحمل سے کام لینے اور مذاکرات کی میز پر آنے کی ترغیب دی۔ یہ دعویٰ پاکستان کے علاقائی امن کے لیے کردار کو نمایاں کرتا ہے۔ خاص طور پر ایسے حالات میں جب بڑے عالمی طاقتیں براہ راست مداخلت سے گریز کر رہی ہیں۔
پاکستان کی امن کوششیں اور علاقائی اثر و رسوخ
پاکستان کی جانب سے یہ دعویٰ اس کے بڑھتے ہوئے علاقائی اثر و رسوخ کو ظاہر کرتا ہے۔ ماضی میں بھی پاکستان نے مشرق وسطیٰ اور دیگر خطوں میں امن قائم کرنے میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ دراصل، پاکستان کی جغرافیائی حیثیت اور مسلم دنیا میں اس کا مقام اسے اس طرح کے ثالثی کے کردار کے لیے موزوں بناتا ہے۔ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اگر یہ دعویٰ درست ہے تو یہ پاکستان کی سفارتی ساکھ میں اضافہ کرے گا۔
وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ پاکستان کسی بھی تنازع کا حصہ نہیں بننا چاہتا۔ بلکہ، وہ ہمیشہ امن کا خواہاں رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں پائیدار امن کے لیے تمام مسائل کا پرامن حل ضروری ہے۔ یہ بیان عالمی برادری کے لیے بھی ایک پیغام ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ علاقائی مسائل کے حل کے لیے مقامی قوتوں کا کردار اہم ہے۔ پاکستان مشرق وسطیٰ میں استحکام کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔
نوٹ: یہ خبر وزیر داخلہ کے بیان، اور مقامی خبر رساں اداروں (جیو نیوز، ڈان نیوز) کی ابتدائی رپورٹس پر مبنی ہے۔ اس دعوے کی آزاد ذرائع سے تصدیق کا انتظار ہے۔