لاہور، پاکستان – حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ کر دیا ہے، جس کا اطلاق فوری طور پر نافذ العمل ہو گیا ہے۔ اس اضافے کے بعد پیٹرول، ڈیزل، مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی نئی قیمتیں آج سے لاگو ہوں گی۔ صارفین پر مہنگائی کا ایک اور بوجھ پڑ گیا ہے، جس سے عام آدمی کی مشکلات میں مزید اضافہ متوقع ہے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، عالمی منڈی میں خام تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور روپے کی قدر میں کمی کو اس اضافے کی اہم وجوہات قرار دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق، پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 15 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد اس کی نئی قیمت 285 روپے فی لیٹر ہو گئی ہے۔ اسی طرح، ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا ہے اور اب یہ 270 روپے فی لیٹر میں دستیاب ہوگا۔ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمتوں میں بھی بالترتیب 8 اور 5 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔
اس اضافے پر عوام کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ ٹرانسپورٹرز نے کرایوں میں اضافے کا عندیہ دیا ہے، جبکہ ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے مہنگائی کا ایک نیا طوفان آئے گا اور بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر بھی منفی اثر پڑے گا۔ یہ اضافہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملک پہلے ہی بلند افراط زر اور معاشی عدم استحکام کا شکار ہے۔ حکومت کا مؤقف ہے کہ یہ فیصلہ ملکی معیشت کے استحکام اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ کیے گئے معاہدوں کے تناظر میں ناگزیر تھا۔
نوٹ: یہ خبر مختلف مقامی ذرائع اور وزارت خزانہ کے اعلامیے پر مبنی ہے۔