“بھارت کو اپنی پالیسی کا جائزہ لینا چاہیے، وہ پاکستان پر اپنی مرضی نہیں تھوپ سکتا”: اسحاق ڈار
اسلام آباد: وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے جمعرات کو کہا کہ بھارت کو اپنی خارجہ پالیسی کا جائزہ لینا چاہیے، کیونکہ وہ پاکستان پر اپنی مرضی مسلط نہیں کر سکتا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور قومی مفادات کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔
وزیر خارجہ نے یہ بات اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، جہاں انہوں نے خطے میں حالیہ تناؤ پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان امن اور استحکام کا خواہاں ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ اپنے اصولوں سے سمجھوتہ کرے گا۔
ڈار نے کہا، “ہم نے ہمیشہ پرامن بقائے باہمی کی پالیسی اپنائی ہے، لیکن بھارت کے حالیہ اقدامات خطے میں تناؤ کو بڑھا رہے ہیں۔ انہیں اپنی پالیسی پر نظرثانی کرنی چاہیے۔”
وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق، پاکستان نے کشمیر سمیت تمام تنازعات کے پرامن حل کے لیے مذاکرات کی پیشکش کی ہے، لیکن بھارت کی جانب سے کوئی مثبت ردعمل سامنے نہیں آیا۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ڈار کے یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں کشیدگی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ گزشتہ ہفتے بھی پاکستان نے بھارت کی جانب سے سرحدی خلاف ورزیوں پر احتجاج درج کرایا تھا۔
اقوام متحدہ کا کردار:
وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ سے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو بھارت کے یکطرفہ اقدامات پر توجہ دینی چاہیے جو خطے میں امن کے لیے خطرہ ہیں۔ انہوں نے کشمیر کے مسئلے پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کی اہمیت پر بھی زور دیا۔