پاکستان میں مون سون کا آغاز: شہری سیلاب کا خطرہ
اسلام آباد، لاہور — پاکستان میں مون سون کا سیزن باضابطہ طور پر شروع ہو گیا ہے۔ اس کے پہلے اسپیل نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف شہروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ موسلادھار بارشوں کی وجہ سے کئی نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ہیں۔ محکمہ موسمیات نے ملک بھر، بالخصوص پنجاب میں، شہری سیلاب کے بڑھتے ہوئے خطرات سے خبردار کیا ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق، بدھ کی صبح اسلام آباد اور جڑواں شہر راولپنڈی میں شدید بارش ریکارڈ کی گئی۔ وفاقی دارالحکومت کے متعدد علاقے، جن میں سڑکیں اور نشیبی بستیاں شامل ہیں، پانی میں ڈوب گئیں۔ نتیجتاً، معمولاتِ زندگی متاثر ہوئے۔ راولپنڈی میں، نالہ لئی میں پانی کی سطح میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا۔ اس کے بعد متعلقہ حکام نے عوام کو نالے کے قریب جانے سے گریز کرنے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت جاری کی۔ واٹر اینڈ سینیٹیشن ایجنسی (واسا) نے راولپنڈی میں ہنگامی صورتحال نافذ کر دی ہے اور نشیبی علاقوں میں پانی کی نکاسی کے لیے ٹیمیں اور مشینری تعینات کر دی ہیں۔
پنجاب کے دیگر شہروں، جیسے گجرات اور گوجر خان میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارشیں ہوئیں۔ صوبائی دارالحکومت لاہور میں بھی مطلع ابر آلود ہے۔ مزید برآں، فیصل آباد، گوجرانوالہ سمیت دیگر شہروں میں بارش کا امکان ہے۔ آزاد جموں و کشمیر کے مختلف حصوں میں بھی وقفے وقفے سے بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سے مظفرآباد اور اس کے گردونواح کا موسم خوشگوار ہو گیا ہے۔ لیپا ویلی جیسے اونچے مقامات پر ہلکی بارش اور درجہ حرارت میں کمی بھی ریکارڈ کی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق، رواں مون سون سیزن میں معمول سے 25 فیصد زیادہ بارشیں ہونے کی توقع ہے۔ یہ سیزن عام طور پر جولائی میں شروع ہوتا ہے۔ تاہم، اس سال تقریباً ایک ہفتہ قبل ہی اس کا آغاز ہو چکا ہے۔ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ 25 جون سے 2 جولائی تک مون سون کا پہلا اسپیل جاری رہے گا۔ اس دوران 26 سے 28 جون تک اسلام آباد، راولپنڈی، اٹک، چکوال اور جہلم میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ، 26 جون سے سندھ میں بھی بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ خصوصاً تھرپارکر، عمرکوٹ، میرپورخاص، بدین، اور دادو میں آندھی اور بارش متوقع ہے۔ اسی طرح خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے کچھ اضلاع میں بھی آئندہ دنوں میں شدید بارشوں کی توقع ہے۔
ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی ہدایات
پاکستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) سمیت دیگر متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ انہیں کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کو کہا گیا ہے۔ شہروں میں اربن فلڈنگ کے خطرے کے پیش نظر، شہریوں کو غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ انہیں پانی جمع ہونے والے علاقوں سے دور رہنے کی بھی تلقین کی گئی ہے۔ پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ بھی موجود ہے۔ لہذا، مسافروں اور مقامی افراد کو موسمیاتی اپ ڈیٹس پر نظر رکھنے اور احتیاط برتنے کی تاکید کی گئی ہے۔