آرمی چیف کا واشنگٹن میں اہم خطاب

browse cricket leagues

  • پی ایس ایل
  • آئی پی ایل
  • بی پی ایل
  • بی پی ایل
  • سی پی ایل
  • ایل پی ایل

browse sports

  • کرکٹ
  • فٹ بال
  • ہاکی
  • ٹینس
  • ٹیبل ٹینس
  • سکواش
  • باکسنگ
  • والی بال
  • بیڈمنٹن

Browse Pakistan News

  • لاہور
  • کراچی
  • اسلام آباد
  • ملتان
  • فیصل آباد
  • راولپنڈی
  • گجرانوالہ
  • پشاور
  • حیدر آباد

آرمی چیف کا واشنگٹن میں اہم خطاب

آرمی چیف کا واشنگٹن میں اہم خطاب

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، چیف آف آرمی اسٹاف، نے اپنے سرکاری دورۂ امریکہ کے دوران واشنگٹن ڈی سی میں معروف اسکالرز، تجزیہ کاروں، پالیسی ماہرین اور بین الاقوامی میڈیا کے نمائندوں سے تفصیلی ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں کا مقصد پاکستان کے اصولی مؤقف اور اس کے اسٹریٹجک وژن کو دنیا کے سامنے اجاگر کرنا تھا۔

تھنک ٹینکس اور اسٹریٹجک اداروں کے ساتھ مکالمہ

امریکہ کے ممتاز تھنک ٹینکس اور اسٹریٹجک امور سے متعلق اداروں کے نمائندگان کے ساتھ گفتگو میں آرمی چیف نے عالمی اور علاقائی امور پر پاکستان کی متوازن اور اصولی پالیسیوں کی وضاحت کی۔ یہ ملاقات پاکستان کی شفاف سفارت کاری اور عالمی امور پر مؤثر بیانیہ کے فروغ کا حصہ تھی۔

علاقائی امن و استحکام کے لیے پاکستان کا کردار

اپنے خطاب میں فیلڈ مارشل عاصم منیر نے پاکستان کی جانب سے علاقائی امن و استحکام کے لیے کیے گئے عملی اقدامات اور غیر متزلزل عزم پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ’’معرکۂ حق‘‘ اور ’’آپریشن بنیان مرصوص‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان کے دہشت گردی مخالف اقدامات کی وضاحت کی۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان نے عالمی برادری کی خاطر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھاری جانی و مالی قربانیاں دی ہیں۔ ساتھ ہی بعض علاقائی عناصر کی جانب سے دہشت گردی کو ہائبرڈ وارفیئر کے طور پر استعمال کرنے کے منفی اثرات پر بھی خبردار کیا۔

پاکستان کی معاشی اور تکنیکی صلاحیتوں کا اعتراف

فیلڈ مارشل نے پاکستان کی ان معاشی و تکنیکی صلاحیتوں کو اجاگر کیا جنہیں عالمی سطح پر ابھی پوری طرح استعمال نہیں کیا جا سکا، جیسے انفارمیشن ٹیکنالوجی، زراعت، معدنیات اور قدرتی وسائل۔ انہوں نے بین الاقوامی شراکت داروں کو ان شعبوں میں سرمایہ کاری اور تعاون کے مواقع دریافت کرنے کی دعوت دی تاکہ مشترکہ ترقی اور خوشحالی کو یقینی بنایا جا سکے۔

عالمی و علاقائی تنازعات پر پاکستان کا مؤقف

آرمی چیف نے عالمی و علاقائی تنازعات پر پاکستان کے متوازن اور تعمیری مؤقف کی وضاحت کی اور زور دیا کہ ان مسائل کا حل صرف مذاکرات، سفارت کاری اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری سے ہی ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ ذمہ دار ریاست کے طور پر کردار ادا کرتا رہا ہے تاکہ کشیدگی میں کمی اور باہمی سلامتی کے فریم ورک کو فروغ ملے۔

پاک-امریکہ تعلقات کا جائزہ

گفتگو کے دوران پاکستان اور امریکہ کے درمیان دیرینہ شراکت داری کا بھی جائزہ لیا گیا۔ آرمی چیف نے انسداد دہشت گردی، علاقائی سلامتی، اور اقتصادی ترقی کے شعبوں میں دونوں ممالک کے اشتراک کو سراہا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ باہمی احترام، مشترکہ مفادات اور اقتصادی تعاون کی بنیاد پر ایک وسیع تر اور پائیدار شراکت داری قائم کی جا سکتی ہے۔

ملاقات کا مجموعی تاثر

اس ملاقات کو شرکا نے انتہائی مثبت اور بامقصد قرار دیا۔ انہوں نے آرمی چیف کے مؤقف میں شفافیت اور دلیل کی تعریف کی اور اسے پاک-امریکہ تعلقات کے فروغ کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا۔ یہ ملاقات پاکستان کے اس عزم کی عکاسی کرتی ہے کہ وہ عالمی سطح پر پرامن بقائے باہمی، اصولی مکالمے اور شفاف سفارت کاری کے ذریعے ایک مؤثر کردار ادا کرتا رہے گا۔

ایک تبصرہ چھوڑیں

اوپر تک سکرول کریں۔