قیمتوں میں اضافے کی تفصیلات
وزارتِ توانائی نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں آئندہ 15 دن کے لیے اضافہ کر دیا گیا ہے۔ اس اضافے کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 258 روپے 43 پیسے فی لیٹر جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 262 روپے 59 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے۔
مصنوعات | پرانی قیمت (فی لیٹر) | اضافہ | نئی قیمت (فی لیٹر) |
---|---|---|---|
پیٹرول | 253.63 روپے | +4.80 روپے | 258.43 روپے |
ہائی سپیڈ ڈیزل | 254.64 روپے | +7.95 روپے | 262.59 روپے |
حالیہ عالمی صورتحال، خاص طور پر ایران اور اسرائیل کے درمیان تناؤ کے باعث تیل کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے ایک 16 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ اس کمیٹی کا مقصد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر نظر رکھنا، سپلائی چین کو مستحکم رکھنے کے لیے اقدامات کرنا اور معیشت پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لینا ہے۔
کمیٹی کے اہم اراکین
کمیٹی کی سربراہی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کریں گے، جبکہ دیگر اہم اراکین میں شامل ہیں:
-
وزیر پیٹرولیم
-
وزیر توانائی
-
گورنر اسٹیٹ بینک
-
سیکریٹری پیٹرولیم
-
سیکریٹری خزانہ
-
چئیرمین اوگرا
-
پی ایس او کے چیف اسٹریٹجی افسر محسن منگی
کمیٹی کے فرائض
-
عالمی تیل کی قیمتوں اور خطے میں تنازعات کے اثرات کا جائزہ لینا۔
-
پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی کو یقینی بنانے کے لیے سفارشات دینا۔
-
قیمتوں میں اتار چڑھاؤ سے عوام اور معیشت پر پڑنے والے اثرات کا تجزیہ کرنا۔
-
ہفتہ وار بنیاد پر وزیراعظم کو رپورٹ پیش کرنا۔
حکومت کے مطابق، اسرائیل کے ایران پر حملے کے بعد عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اچانک اضافہ ہوا ہے، جس کے اثرات پاکستانی معیشت پر مرتب ہو رہے ہیں۔ کمیٹی کا کام یہ بھی ہوگا کہ وہ مستقبل میں ممکنہ بحران سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی تیار کرے۔
قیمتوں میں اضافے کے بعد عوام میں مہنگائی کے خلاف تشویش بڑھ گئی ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں مزید بڑھیں تو پاکستان میں مہنگائی کا بحران اور گہرا ہو سکتا ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ یہ اضافہ عالمی مارکیٹ کے رجحانات کی وجہ سے کیا گیا ہے اور کمیٹی کی سفارشات کے بعد قیمتوں میں مزید ایڈجسٹمنٹ کی جا سکتی ہے۔