پہلگام حملے سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

browse cricket leagues

  • پی ایس ایل
  • آئی پی ایل
  • بی پی ایل
  • بی پی ایل
  • سی پی ایل
  • ایل پی ایل

browse sports

  • کرکٹ
  • فٹ بال
  • ہاکی
  • ٹینس
  • ٹیبل ٹینس
  • سکواش
  • باکسنگ
  • والی بال
  • بیڈمنٹن

Browse Pakistan News

  • لاہور
  • کراچی
  • اسلام آباد
  • ملتان
  • فیصل آباد
  • راولپنڈی
  • گجرانوالہ
  • پشاور
  • حیدر آباد

پہلگام حملے سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

پہلگام حملے سے متعلق پاکستان کا مؤقف واضح

ڈی جی آئی ایس پی آر نے پہلگام میں ہونے والے حالیہ حملے سے پاکستان کے کسی بھی قسم کے تعلق کی سختی سے تردید کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اس واقعے کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت یا مقبوضہ کشمیر کے کسی حصے میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے، وہ بھارتی حکومت کی پالیسیوں اور ظلم و جبر کا نتیجہ ہے، جو ایک مکمل طور پر اندرونی مسئلہ ہے۔

بھارتی بیانیے کو مسترد

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت اکثر اس قسم کے واقعات کے بعد پاکستان پر الزامات لگاتا ہے تاکہ بین الاقوامی برادری کی توجہ اپنے اندرونی مسائل اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے ہٹا سکے۔ تاہم پاکستان نے ہمیشہ اس قسم کے حملوں سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے اور بھارتی بیانیے کو مسترد کیا ہے۔

مسئلہ کشمیر — ایک عالمی تنازعہ

اپنے بیان میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے اس بات پر زور دیا کہ کشمیر ایک تسلیم شدہ بین الاقوامی تنازعہ ہے، جس کا حل صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ممکن ہے۔ ان کے مطابق کشمیری عوام کو ان کا حقِ خودارادیت دیا جانا چاہیے تاکہ وہ اپنی مرضی سے اپنے مستقبل کا فیصلہ کر سکیں۔

اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں حل کی ضرورت

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی کہ وہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کا نوٹس لے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل ناگزیر ہے۔


ڈی جی آئی ایس پی آر کا بیان ایک بار پھر پاکستان کے اس اصولی مؤقف کو اجاگر کرتا ہے کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کا خواہاں ہے، اور تمام تنازعات کو پرامن اور سفارتی ذرائع سے حل کرنا چاہتا ہے۔

ایک تبصرہ چھوڑیں

اوپر تک سکرول کریں۔