لاہور: محکمہ تعلیم پنجاب نے اساتذہ کے تبادلوں کی درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے مجموعی طور پر 56 ہزار درخواستوں میں سے 46 ہزار کو مسترد کردیا ہے، جب کہ صرف 10 ہزار درخواستوں کو منظور کیا گیا ہے۔ محکمہ تعلیم کے مطابق زیادہ تر درخواستیں قواعد و ضوابط کے مطابق نہ ہونے، جعلی اسناد یا مقررہ سروس ٹینور مکمل نہ کرنے کی بنیاد پر مسترد کی گئیں۔ حکام نے کہا کہ تبادلوں کا عمل شفاف اور میرٹ پر کیا جا رہا ہے تاکہ تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی کمی نہ ہو اور تدریسی عمل متاثر نہ ہو۔
ذرائع کے مطابق اساتذہ کی بڑی تعداد نے گھریلو مجبوریوں، رہائش کے مسائل اور سفری مشکلات کو بنیاد بنا کر تبادلے کی درخواستیں دی تھیں، تاہم محکمہ نے واضح کیا کہ تبادلے صرف اس صورت میں کیے جائیں گے جب کسی اسکول میں اساتذہ کی ضرورت ہو یا وہاں طلبہ کی تعداد کے حساب سے تدریسی عمل متاثر ہورہا ہو۔
اساتذہ کی تنظیموں نے مسترد شدہ درخواستوں پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کئی اساتذہ طویل عرصے سے دور دراز علاقوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں، ان کے لیے نرمی برتی جانی چاہئے۔ تاہم محکمہ تعلیم کا مؤقف ہے کہ تبادلوں کا نظام مکمل طور پر آن لائن اور شفاف ہے اور کسی قسم کے دباؤ یا سفارش کو قبول نہیں کیا جائے گا۔