تھے خواب ایک ہمارے بھی اور تمہارے بھی
تھے خواب ایک ہمارے بھی اور تمہارے بھی پر اپنا کھیل دکھاتے رہے ستارے بھی یہ زندگی ہے یہاں، اس […]
تھے خواب ایک ہمارے بھی اور تمہارے بھی پر اپنا کھیل دکھاتے رہے ستارے بھی یہ زندگی ہے یہاں، اس […]
بھیڑ میں ایک اجنبی کا سامنا اچھا لگا سب سے چھپ کر وہ کسی کا دیکھنا اچھا لگا سُرمئی آنکھوں
یہ اور بات ہے، تجھ سے گلا نہیں کرتے جو زخم تو نے دیے ہیں، بھرا نہیں کرتے ہزار جال
چہرے پہ میری زلف کو پھیلاؤ کسی دن کیا روز گرجتے ہو، برس جاؤ کسی دن رازوں کی طرح اترو
کہاں آ کے رکنے تھے راستے، کہاں موڑ تھا، اسے بھول جا وہ جو مل گیا، اسے یاد رکھ، جو